بیت الخلا ،ایک ایسی خصوصیت ہے جو انسان کے پاخانہ اور پیشاب کے مناسب نظام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ٹوائلٹ لفظ کا استعمال اس کمرے کے لیے کیا جا سکتا ہے جس میں پاخانہ، پیشاب وغیرہ نکالنے والا آلہ لگا ہوتا ہے۔ دنیا کے سب سے پہلے ٹوائلٹ 3000 قبل مسیح میں تیار کیے گئے تھے، اس وقت دنیا کا سب سے قدیم ٹوائلٹ جس کے آثار ملے ہیں وہ موہنجوڈارو میں موجود ہیں جہاں نکاسی آب کے بھی بہترین انتظام موجود ہیں۔
پانی کے بغیر زیادہ تر دیہاتی علاقوں میں ملتے ہیں اور بہت سے ترقی پزیر ممالک میں موجود ہیں۔ یہاں نکاسی آب کی سہولت نا ہونے کی وجہ سے خشک ٹوائلٹ کہلاتے ہیں۔ یہاں آپ کو پانی الگ سے لے کر جانا ہوتا ہے، جبکہ آپ کا فضلہ ایک الگ ڈبے کے اندر گرتا ہے جسے بعد میں ہفتہ وار کوئی بھنگی لے کر چلا جاتا ہے۔ اور کسی محفوظ جگہ پر ڈال دیتا ہے جہاں کوئی آتا جاتا نہ ہو، جو وقت کے ساتھ ساتھ خود ہی سوکھ جاتا ہے۔
یہ جدید دور کے ٹوائلٹ ہیں جو تقریباً ہر جگہ ہی موجود ہیں۔ ان میں پانی کی لائن سمیت نکاسی کا بھی معقول انتظام موجود ہوتا ہے۔ عام طور پر سبھی شہری علاقوں میں موجود ہوتے ہیں ان کی بھی دو اقسام ہوتی ہیں ایک مغربی ٹوائلٹ یا کمونڈ اور دوسرے ایشیائی ٹوائلٹ یا اسکواٹ ٹوائلٹ جسے ڈبلو سی بھی کہا جاتا ہے۔ مغرب میں لوگ زیادہ تر ٹوائلٹ پیپرز کا استعمال کرتے ہیں جبکہ مسلم ممالک کے اندر ناپاکی سے بچنے کے لیے مسلم شاور کا استعمال کیا جاتا ہے جو ایک ہنڈ شاور ہوتا ہے۔
اسکواٹ ٹوائلٹ فرانسیسی ٹوائلٹ جو اب بھی مغرب میں کہیں کہیں استعمال ہوتے ہیں زیادہ تر ایشیائی لوگ استعمال کرتے ہیں۔