چارسدہ
چارسدہ | |
---|---|
انتظامی تقسیم | |
ملک | پاکستان [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | ضلع چارسدہ |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 34°08′43″N 71°43′51″E / 34.145277777778°N 71.730833333333°E |
بلندی | 300 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 105414 (2017) |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 1181439 |
درستی - ترمیم |
چارسدہ (Charsadda) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک شہر اور ضلع چارسدہ کا ضلعی سردفتر ہے۔29 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
انتظام
[ترمیم]ضلعی ہیڈکوارٹر ہونے کے ساتھ یہ چارسدہ تحصیل کا بھی ہیڈکوارٹر ہے۔ چارسدہ شہر 4 یونین کونسلوں پر مشتمل ہے۔ ضلع چارسدہ تین تحصیلوں پر مشتمل ہے، تحصیل چارسدہ، تحصیل شبقدر اور تحصیل تنگی۔
تاریخ
[ترمیم]چارسدہ شہر چھٹی صدی قبل از مسیح سے دوسری صدی عیسوی تک گندھارا کا صدر مقام رہا۔ اِس کا قدیم نام پش کلاوتی ہے جو سنسکرت کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے ‘‘کنول کا شہر’’۔ یہ گندھارا مملکت کا اِنتظامی مرکز تھا۔ تاریخ کے کئی اوقات میں مختلف حملہ آوروں نے اِس علاقے پر حکومت کی ہے۔ اِن حملہ آوروں میں ایرانی‘ سکندر یونانی، موریائی، تُرک، کُشن اور ہُنز وغیرہ شامل ہیں۔
فصلیں
[ترمیم]تمباکو، گنا، گندم، مکئی اور چقندر یہاں کی اہم فصلیں ہیں۔ سبزیوں میں آلو، ٹماٹر، بينگن، بھنڈی، پالک اور دیگر سبزیاں اُگائی جاتی ہیں۔ جبکہ، یہاں کی پھلوں میں خوبانی، لیموں، آلوچہ، توت فرنگی اور آڑو بہت مشہور ہیں۔ یہاں پر املوک اور ابازئی کے علاقے میں آم کے باغات بھی ہیں اور وہاں کے آم بھی مشہور ہیں۔
مشہور چیزیں
[ترمیم]چارسدہ کی مشہور چیزوں میں سرفہرست رجڑ کی مٹھائی اور چارسدہ کی مشہور چپل ہیں۔ جبکہ یہاں کا گڑ بھی ملک اور بیرون ملک یکساں مشہور ہے۔
کھڈی کا کپڑا خاص الخاص سردیوں کا تحفہ ہے۔
نظارہ
[ترمیم]چارسدہ کی زمین بہت زرخیز ہے اور خوبصورتی میں دمشق شہر سے مشابہت رکھتی ہے۔
یہاں پر تین دریا بہتے ہیں: دریائے جندی، دریائے کابل (چارسدہ کے مقام پر اسے سردریاب کہتے ہیں) اور دریائے سوات (چارسدہ کے مقام پر اسے خیالے کہتے ہیں)۔ یہ تینوں دریا یہاں آبپاشی کے سب سے بڑے مآخذ ہیں۔
جامعہ باچاخان چارسدہ
[ترمیم]جامعہ باچا خان (باچا خان یونیورسٹی چارسدہ) چارسدہ میں اعلیٰ تعلیم کا ایک عظیم ادارہ ہے۔ اس کا قیام 3 جولائی 2012 میں عمل میں لایا گیا۔ اور اس کے قیام کا بنیادی مقصد تعلیم، تحقیق اور سیکھنے سکھانے کے عمل کو آگے کے طرف بڑھانا تھا۔ یہ تعلیمی ادارہ پروفیسر ڈاکٹر احسان علی کی نگرانی میں قائم ہوا اور پروفیسر ڈاکٹر فضل الرحیم مروت اس کے پہلے وائس چانسلر بنے۔
منڈہ ھیڈورکس
[ترمیم]منڈہ ھیڈورکس چارسدہ میں ابازئی کے مقام پر ایک ڈیم ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سطح سمندر سے اس کی اونچائی 368 میٹر ہے۔
اہم شخصیات
[ترمیم]- حاجی صاحب ترنگزئی
- علامہ شمس الحق افغانی*
- خان عبدالغفار خان
- خان عبدالجبار خان
- عبدالغنی خان
- عبدالولی خان
- اسفند یار ولی خان
- آفتاب احمد خان شیرپاؤ
- مولانا حسن جان
- الحاج محمد آمین صاحب عمرزئی
- حضرت پیر سرگند خان
- شیخ الحدیث مولانا ادریس صاحب
- پروفیسر ڈاکٹراحسان علی
- ڈاکٹر محمد شفیق امینی قادری
- چیف جسٹس سید عثمان علی شاہ مرحوم پڑانگ یاسین زئی
- پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم
- اعظم خان (نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا)
مشہور مقامات
[ترمیم]- سردریاب
- دریائے خیالی
- حصار ڈھیری، (آثریاتی مقام)
- چارسدہ کا تاریخی قبرستان
- ترنگزئی
اخبارات و رسائل
[ترمیم]- چار سدہ نیوز { مدیر قیصر محمود }
مزید دیکھیے
[ترمیم]- ↑ "صفحہ چارسدہ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2024ء