مندرجات کا رخ کریں

میانمار کے خارجہ تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

میانمار کے خارجہ تعلقات (انگریزی: Foreign relations of Myanmar) خاص طور پر مغربی ممالک کے ساتھ، 2012ء کے بعد سے بہتر ہوہے۔ روہنگیا نسل کشی اور میانمار فوجی تاخت، 2021ء کی وجہ سے 2017ء میں تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے۔ [1][2]

سفارتی تعلقات

[ترمیم]

ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ میانمار سفارتی تعلقات برقرار رکھتا ہے:

ملک[3][4] تاریخ
1  مملکت متحدہ 7 جولائی 1947
2  پاکستان 1 اگست 1947
3  ریاستہائے متحدہ 19 ستمبر 1947
4  نیدرلینڈز 22 دسمبر 1947
5  بھارت 4 جنوری 1948
6  روس 18 فروری 1948
7  فرانس 28 فروری 1948
8  تھائی لینڈ 24 اگست 1948
9  سری لنکا 7 جون 1949
10  انڈونیشیا 27 دسمبر 1949
11  چین 8 جون 1950
12  اطالیہ 24 نومبر 1950
13  سربیا 29 دسمبر 1950
14  آسٹریا 9 جولائی 1953
15  اسرائیل 13 جولائی 1953
16  آسٹریلیا 1 اگست 1953
17  مصر 8 اگست 1953
18  بلجئیم 19 ستمبر 1953[5]
19  فن لینڈ 22 جولائی 1954
20  جرمنی 3 اگست 1954
21  جاپان 1 دسمبر 1954
22  ڈنمارک 22 اپریل 1955
23  لاؤس 12 جولائی 1955
24  کمبوڈیا 12 جولائی 1955
25  پولینڈ 11 نومبر 1955
26  چیک جمہوریہ 3 فروری 1956
27  سویڈن 22 فروری 1956[6]
28  مجارستان 5 مارچ 1956
29  رومانیہ 15 مارچ 1956
30  بلغاریہ 16 مئی 1956
31  ناروے 18 مئی 1956
32  عراق 23 جولائی 1956
33  فلپائن 30 جولائی 1956
34  منگولیا 28 ستمبر 1956
35  افغانستان 8 نومبر 1956
36  سویٹزرلینڈ 1 اگست 1957[7]
37  ملائیشیا 1 مارچ 1958
38  یونان 20 مارچ 1958
39  کینیڈا 9 اگست 1958
40  ترکیہ 2 ستمبر 1958
41  نیوزی لینڈ 15 نومبر 1958
42  نیپال 3 مارچ 1960
43  سنگاپور 12 اگست 1966
44  ہسپانیہ 11 مارچ 1967
45  ایران 8 اگست 1968
46  الجزائر 15 نومبر 1968
47  مالدیپ 15 جنوری 1970
48  نائجیریا 24 جنوری 1970
49  بنگلادیش 21 مارچ 1972
50  سوریہ 15 جون 1972
51  ارجنٹائن 28 فروری 1975
52  جنوبی کوریا 19 مئی 1975
53  شمالی کوریا 19 مئی 1975[8]
54  ویت نام 28 مئی 1975
55  میکسیکو 1 اکتوبر 1976
56  موریتانیہ 5 اکتوبر 1976
57  کیوبا 12 اکتوبر 1976
58  پرتگال 14 نومبر 1976
59  البانیا 15 دسمبر 1976
60  کوسٹاریکا 8 مارچ 1977
61  المغرب 31 جولائی 1978
62  موریشس 30 دسمبر 1978
63  چلی 22 اپریل 1982
64  پاناما 15 جولائی 1982
65  برازیل 1 ستمبر 1982
66  قبرص 15 جولائی 1985
67  وانواٹو 28 جنوری 1987
68  کولمبیا 28 نومبر 1988
69  پیرو 28 اگست 1989
70  وینیزویلا 20 نومبر 1990
71  پاپوا نیو گنی 24 جولائی 1991
72  سلوواکیہ 1 جنوری 1993[9]
73  برونائی دارالسلام 21 ستمبر 1993
74  گھانا 13 جنوری 1995
75  جنوبی افریقا 20 اپریل 1995
76  کینیا 26 ستمبر 1997
77  کویت 16 دسمبر 1998
78  یوکرین 19 جنوری 1999
79  آذربائیجان 3 اگست 1999
80  جارجیا 16 اگست 1999
81  ترکمانستان 26 اگست 1999
82  کرویئشا 3 ستمبر 1999
83  بیلاروس 22 ستمبر 1999
84  قازقستان 23 ستمبر 1999
85  تاجکستان 29 ستمبر 1999
86  جمیکا 6 دسمبر 1999
87  کرغیزستان 9 نومبر 2000
88  ازبکستان 8 فروری 2001
89  یوراگوئے 22 فروری 2001
90  شمالی مقدونیہ 9 جولائی 2003
91  جمہوریہ آئرلینڈ 10 فروری 2004
92  سوڈان 20 مئی 2004
93  سعودی عرب 25 اگست 2004
94  قطر 26 ستمبر 2005
95  مشرقی تیمور 26 ستمبر 2006
96  مونٹینیگرو 27 نومبر 2006
97  سلووینیا 18 دسمبر 2006
98  انڈورا 11 فروری 2009
99  زمبابوے 27 اگست 2009
100  بحرین 10 نومبر 2009
101  فجی 10 مئی 2010
102  سلطنت عمان 14 دسمبر 2010
103  گیمبیا 13 جنوری 2011
104  بوسنیا و ہرزیگووینا 25 اگست 2011
105  ملاوی 30 جنوری 2012
106  بھوٹان 1 فروری 2012
107  لکسمبرگ 31 جولائی 2012
108  لٹویا 26 ستمبر 2012
109  استونیا 26 ستمبر 2012
110  آئس لینڈ 19 دسمبر 2012
111  آرمینیا 31 جنوری 2013
112  انگولا 19 ستمبر 2013
113  لتھووینیا 8 اکتوبر 2013
114  ایتھوپیا 28 دسمبر 2015
115  مالٹا 5 اپریل 2017
116  ایکواڈور 6 اپریل 2017
117  جزائر مارشل 21 اپریل 2017
118  لائبیریا 5 مئی 2017
 مقدس کرسی 5 مئی 2017
119  جمہوریہ گنی 6 جون 2017
120  سیشیلز 12 جولائی 2017
121  بینن 2 جولائی 2019
122  ٹوگو 31 جولائی 2019
123  نکاراگوا 6 اگست 2020
124  متحدہ عرب امارات 9 نومبر 2020
125  گنی بساؤ 6 مارچ 2023[10]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Edward Wong (17 August 2018)۔ "U.S. Imposes Sanctions on Myanmar Military over Rohingya Atrocities"۔ The New York Times۔ 08 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  2. "Canada imposes targeted sanctions in response to human rights violations in Myanmar"۔ 16 February 2018۔ 06 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  3. "Diplomatic relations"۔ 12 جولا‎ئی 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2022 
  4. "Diplomatic relations between Myanmar and ..."۔ United Nations Digital Library۔ 13 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2022 
  5. Belgisch staatsblad (بزبان ڈچ and فرانسیسی)۔ 274–365۔ 1953۔ صفحہ: 6887 
  6. The Burma Year-book & Directory۔ Student Press۔ 1957۔ صفحہ: 1 
  7. "Swiss National Day and 60 years of Diplomatic Relations between Myanmar and Switzerland"۔ mfaic.gov.kh۔ 1 August 2017۔ 10 مارچ 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2024 
  8. Takashi Inoguchi (2021)۔ The SAGE Handbook of Asian Foreign Policy۔ SAGE 
  9. "Štáty podľa svetadielov" (بزبان سلوواک)۔ 08 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2022 
  10. "Diplomatic relations established between Republic of Union of Myanmar and Republic of Guinea-Bissau"۔ 8 March 2023۔ 11 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023