قطر
قطر | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(انگریزی میں: Where dreams come to life) | |
ترانہ: السلام الامیری | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 25°16′10″N 51°12′46″E / 25.269535°N 51.212767°E [1] |
پست مقام | خلیج فارس (0 میٹر ) |
رقبہ | 11437 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | دوحہ |
سرکاری زبان | عربی [2] |
آبادی | 2639211 (2017)[3] |
|
2055936 (2019)[4] 2005391 (2020)[4] 1953675 (2021)[4] 1954233 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
|
751299 (2019)[4] 754994 (2020)[4] 734561 (2021)[4] 740889 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | آئینی بادشاہت |
اعلی ترین منصب | تمیم بن حمد الثانی (25 جون 2013–)[5] |
سربراہ حکومت | محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی (2023–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1870 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال ، 16 سال |
دیگر اعداد و شمار | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+03:00 |
ٹریفک سمت | دائیں [6] |
ڈومین نیم | qa. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | QA |
بین الاقوامی فون کوڈ | +974 |
درستی - ترمیم |
قطر (/ˈkætɑːr/،[7] /ˈkɑːtɑːr/ ( سنیے)، /ˈkɑːtər/ or /kəˈtɑːr/ ( سنیے);[8] عربی: قطر Qaṭar [ˈqɑtˤɑr]; علاقائی ہجے: [ˈɡɪtˤɑr])،[9][10] (عربی: دولة قطر Dawlat Qaṭar) مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے جو جزیرہ نمائے عرب کے جزیرہ نمائے قطر میں واقع ہے۔ یہ ایک خود مختار ریاست ہے مگر اس بات پر اختلاف ہے کہ آیا یہ دستوری بادشاہت ہے یا مطلق العنان بادشاہت ہے۔[11][12][13][14][15][16] اس کی زمینی سرحد خلیج فارس اور خلیج بحرین سے ملتی ہیں۔ خلیج فارس قطر کو بحرین سے الگ کرتا ہے۔ 2017ء میں اس کی کل آبادی 2.6 ملین تھی جس میں 313,000 قطری شہری اور 2.3 تارکین وطن ہیں۔[17] قطر کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔[18] قطر دنیا کا سب سے زیادہ فی کس آمدنی اور فہرست ممالک بلحاظ فی کس خام ملکی پیداوار (مساوی قوت خرید) والا ملک ہے۔ قطر عالمی بینک اعلیٰ آمدن معیشت والا ملک ہے۔ قطر دنیا کا تیسرا قدرتی گیس کا ثابت شدہ ذخائر والا ملک بھی ہے۔[19]
قطر ہر آل ثانی کی حکومت ہے اور اس کے موجودہ حکمران محمد بن ثانی الثانی ہیں۔ آل ثانی نے 1868ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی اور اسے آزاد ریاست کا درجہ دیا۔ 20ویں صدی میں سلطنت عثمانیہ کے بعد قطر سلطنت برطانیہ کا حصہ بنا اور 1971ء میں آزادی حاصل کی۔ 2003ء میں آئین قطر کو 98% کی اکثریت کے ساتھ منظوری ملی۔[20][21] 21ویں صدی میں عرب دنیا کی اہم طاقت بن کر ابھرا۔ اس کا الجزیرہ میڈیا نیٹورک دنیا بھی میں اپنے معیار، مالیات اور ترقی کے لیے مشہور ہے۔۔ اس نے عرب بہار کے دوران میں کئی باغی گروہوں کو تعاون دیا۔[22][23][24] [25][26] فی الحال قطر سفارتی بحران سے دوچار ہے۔ اس پر 2017ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے پابندی لگادی تھی۔
سیاسیات
[ترمیم]قطرایک مطلق بادشاہت ہے۔ یہاں الثانی خاندان کی بادشاہت ہے۔ تقریباً تمام اختیارات امیر کے پاس ہیں، جو ملک کا سربراہ ہے۔ مجلس شوری کے پاس قوانین بنانے کا محدود اختیار ہے مگر تمام معاملات میں آخری فیصلہ امیر کا ہوتا ہے۔ قطری قانون سیاسی جماعتوں کے قیام کی اجازت نہیں دیتا، نہ کوئی ایسی تنظیم موجود ہے جس کا کام شہری حقوق یہ حکومتی معلومات کے مطعلق ہو۔ قطر اپنا سالانہ میزانیہ (بجٹ) منظرعام پر نہیں آنے دیتا۔
قانون
[ترمیم]قطر ایک اسلامی ریاست ہے جس میں شریعت کا قانون نافذ ہے۔ یعنی تمام جرائم کی سزائیں اسلامی قوانین کے مطابق ہے۔
افواج
[ترمیم]قطر کی مسلح افواج ملک کی حفاظت کے لیے بنائی گئی ہیں۔ تقریبًا 11800 آدمی افواج میں شامل ہیں جس میں بری فوج (8500)، بحریہ (1800) اور ہوائی فوج (1500) شامل ہیں۔
بیرونی تعلقات
[ترمیم]قطر دنیا کی امیر ترین معیشت ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ قطر عرب لیگ، اقوام متحدہ، تنظیم تعاون اسلامی اور مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک کا حصہ ہے۔ قطر کے یورپی ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔
مردم شماری
[ترمیم]قطر کی کل آبادی 20۔1 لاكھ ہے۔ 313000 قطری ہیں جب کہ 17۔1 لاكھ باہر کے لوگ ہیں۔ غیر عرب اکثریت میں ہیں۔ سب سے زیادہ آبادی ہندستانیوں کی ہے جو 2017 میں 650000 تھے۔ اس کے علاوہ 350000 نیپالی، 280000 بنگلادیشی، 14500 سریلنکن اور 125،000 پاکستانی، مصری 200000، فلپینی 260000 اور اس کے علاوہ دوسرے ملکوں کے شہری بھی قطر میں ہیں۔
زبان
[ترمیم]عربی قومی زبان ہے جب کہ انگریزی سب سے زیادہ سمجھے جانے والی زبان ہے۔ اس کے علاوہ ہندی، تمل، اردو، بھاس ملایو، نیپالی، بنگالی، بھی بڑی تعداد میں بولی جاتی ہیں۔
مذہب
[ترمیم]اسلام قطر کا سب سے بڑا مذہب ہے۔
اسلام | 7۔67% |
مسیحیت | 8۔13% |
ہندو مت | 8۔13% |
بدھ مت | 1۔3% |
آب و ہوا
[ترمیم]آب ہوا معلومات برائے قطر | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
اوسط بلند °س (°ف) | 22 (72) |
23 (73) |
23 (73) |
32 (90) |
38 (100) |
39 (102) |
41 (106) |
45 (113) |
40 (104) |
35 (95) |
29 (84) |
24 (75) |
32.6 (90.6) |
اوسط کم °س (°ف) | 09 (48) |
13 (55) |
17 (63) |
21 (70) |
25 (77) |
27 (81) |
29 (84) |
29 (84) |
26 (79) |
23 (73) |
19 (66) |
15 (59) |
21.1 (69.9) |
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) | 12.7 (0.5) |
17.8 (0.701) |
15.2 (0.598) |
7.6 (0.299) |
2.5 (0.098) |
0 (0) |
0 (0) |
0 (0) |
0 (0) |
0 (0) |
2.5 (0.098) |
12.7 (0.5) |
71 (2.794) |
ماخذ: weather.com[27] |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "صفحہ قطر في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2025ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) و|accessdate=
میں 15 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ باب: 1
- ↑ ناشر: عالمی بنک — https://data.worldbank.org/indicator/SP.POP.TOTL — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2019
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://www.bbc.com/news/world-middle-east-23026870
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr
- ↑ Pronunciation adopted by قطر ائیرویز' advertisements, such as Qatar Airways: the Art of Flight Redefined
- ↑ "CMU Pronouncing Dictionary"۔ CS۔ 2011-05-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-03-28
- ↑ T. M. Johnstone (2008)۔ "Encyclopaedia of Islam"۔ Ķaṭar۔ Brill Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-01-22 (رکنیت درکار)
- ↑ "How do you say 'Qatar'? Senate hearing has the answer"۔ Washington Post۔ 12 جون 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-12
- ↑ BBC News, How democratic is the Middle East?، 9 ستمبر 2005.
- ↑ United States Department of State Country Reports on Human Rights Practices for 2011: Qatar، 2011.
- ↑ "US State Dept's Country Political Profile – Qatar" (PDF)
- ↑ David Gardener۔ "Qatar shows how to manage a modern monarchy"۔ Financial Times
- ↑ "The World Factbook"۔ کتاب حقائق عالم۔ 2012-02-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-26
- ↑ "Canada – Qatar Bilateral Relations"۔ Government of Canada
- ↑ "Population of Qatar by nationality – 2017 report"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-07
- ↑ "The Constitution"۔ 2004-10-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-29
- ↑ "Indices & Data | Human Development Reports"۔ United Nations Development Programme۔ 14 مارچ 2013۔ 2013-01-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-27
- ↑ "IFES Election Guide – Elections: Qatar Referendum Apr 29 2003"۔ www.electionguide.org۔ 2020-05-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-05
- ↑ "Qatar 2003"۔ www.princeton.edu۔ 10 اکتوبر 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جون 2017
- ↑ Sam Dagher (17 اکتوبر 2011)۔ "Tiny Kingdom's Huge Role in Libya Draws Concern"۔ Online.wsj.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-12-30
- ↑ "Qatar: Rise of an Underdog"۔ Politicsandpolicy.org۔ 2017-06-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-12-30
- ↑ Ian Black in Tripoli۔ "Qatar admits sending hundreds of troops to support Libya rebels"۔ Theguardian.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-12-30
- ↑ Andrew F. Cooper۔ "Middle Powers: Squeezed out or Adaptive?"۔ Public Diplomacy Magazine۔ 17 مارچ 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2015
- ↑ Mehran Kamrava۔ "Mediation and Qatari Foreign Policy" (PDF)۔ 2013-10-07 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-12
- ↑ "Monthly Averages for Doha, Qatar"۔ weather.com۔ The Weather Channel۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-26
بیرونی روابط
[ترمیم]قطر کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن ویکی لغت سے | |
انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
آزاد تعلیمی مواد و مصروفیات ویکی جامعہ سے | |
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے | |
مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے | |
آزاد دارالکتب ویکی ماخذ سے | |
آزاد نصابی و دستی کتب ویکی کتب سے |
- امیری دیوان سرکاری موقع
- "Qatar"۔ کتاب عالمی حقائق۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی
- کرلی (ڈی موز پر مبنی) پر قطر
- قطر بی بی سی نیوز سے
- Qatar سفری راہنما منجانب ویکی سفر
- ویکیمیڈیا نقشہ نامہ Qatar
{Qatar topics}}
- تاریخ شمار سانچے
- قطر
- 1971ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- اسلامی ریاستیں
- اقوام متحدہ کے رکن ممالک
- امارات
- اوپیک کی رکن ریاسات
- ایشیا کے جزیرہ نما
- ایشیائی ممالک
- جزیرہ نما عرب
- خلیج فارسی ممالک
- عرب لیگ کی رکن ریاسات
- عربی زبان بولنے والے ممالک اور علاقہ جات
- قریب مشرقی ممالک
- مجلس تعاون خلیجی کی رکن ریاسات
- مسلم اکثریتی ممالک
- مشرق وسطی کے ممالک
- مغربی ایشیا
- مغربی ایشیائی ممالک
- مؤتمر عالم اسلامی کے رکن ممالک
- اسلامی بادشاہتیں