آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2023ء
تاریخ | 10 – 26 فروری 2023ء |
---|---|
منتظم | انٹرنیشنل کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی |
میزبان | جنوبی افریقا |
فاتح | آسٹریلیا (6 بار) |
رنر اپ | جنوبی افریقا |
شریک ٹیمیں | 10 |
کل مقابلے | 23 |
بہترین کھلاڑی | ایشلے گارڈنر |
کثیر رنز | لورا ولوارٹ (230) |
کثیر وکٹیں | سوفی ایکلسٹن (11) |
باضابطہ ویب سائٹ | womens |
2023ء آئی سی سی خواتین ٹی 20 عالمی کپ آئی سی سی خواتین ٹی 20 عالمی کپ ٹورنامنٹ کا آٹھواں ایڈیشن تھا۔ [1] [2] یہ 10 تا 26 فروری 2023ء کو جنوبی افریقہ میں منعقد ہوا۔ [3] [4] [5] آسٹریلیا دفاعی چیمپئن تھی۔ [6] نومبر 2020ء میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اعلان کیا کہ فیفا ورلڈ کپ 2022ء کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو 2022ء کے آخر میں اس کی اصل جگہ سے فروری 2023ء میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ [7] [8] 3 اکتوبر 2022ء کو آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کے شیڈول کی تصدیق کی۔ [9]
فائنل میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو 19 رنز سے شکست دے کر چھٹی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔
ٹیمیں اور اہلیت
[ترمیم]دسمبر 2020ء میں آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کے لیے اہلیت کے عمل کی تصدیق کی۔ [10] جنوبی افریقہ نے میزبان کی حیثیت سے خود بخود ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ ان کے ساتھ 30 نومبر 2021ء تک ICC خواتین کی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی درجہ بندی میں سات اعلیٰ ترین درجہ کی ٹیمیں شامل ہوئیں، جنھوں نے آسٹریلیا میں 2020ء کے بین الاقوامی کرکٹ کونسل خواتین کے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ورلڈ کپ میں حصہ لیا۔ [11] باقی دو ٹیمیں آئرلینڈ اور بنگلہ دیش تھیں، جو کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کی فائنلسٹ تھیں۔ [12]
ٹیم | قابلیت |
---|---|
جنوبی افریقا | میزبان ملک |
آسٹریلیا | خودکار اہلیت |
انگلستان | |
بھارت | |
نیوزی لینڈ | |
پاکستان | |
سری لنکا | |
ویسٹ انڈیز | |
بنگلادیش | کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کے ذریعے |
آئرلینڈ |
دستے
[ترمیم]ہر ٹیم نے ٹورنامنٹ سے پہلے 15 کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کا انتخاب کیا اور کسی بھی زخمی کھلاڑی کی جگہ لینے کے قابل بھی رہے۔ پاکستان نے سب سے پہلے 14 دسمبر 2022 کو اپنی ٹیم کا اعلان کیا۔[13]
مقامات
[ترمیم]اگست 2022ء میں،بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اعلان کیا کہ تین شہروں میں 3 مقامات میچز کی میزبانی کریں گے۔ مقامات کی میزبانی نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ ، سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ اور بولینڈ پارک کریں گے۔ [14] [15] [16]
کیپ ٹاؤن | پورٹ الزبتھ | پارل | |
---|---|---|---|
نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ | سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ | بولینڈ پارک | |
صلاحیت: 25000 | صلاحیت: 19000 | صلاحیت: 10000 | |
میچز: 12 (بشمول فانلز) | میچز: 5 | میچز: 6 |
میچ آفیشلز
[ترمیم]27 جنوری 2023 کو آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کے لیے آل-ویمن پینل آف میچ آفیشلز کا تقرر کیا۔ دس امپائرز کے ساتھ جی ایس لکشمی، شینڈرے فرٹز اور مشیل پریرا کو بھی میچ ریفری کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔[17][18]
- میچ ریفری
- امپائر
انعامی رقم
[ترمیم]ٹورنامنٹ کے لیے کل 2,450,000 امریکی ڈالر کی انعامی رقم دستیاب تھی۔ انعامی رقم ٹیم کی کارکردگی کے مطابق اس طرح مختص کی گئی:[19]
مرحلہ | ٹیم | انعامی رقم (امریکی ڈالر) | کل رقم (امریکی ڈالر) |
---|---|---|---|
فاتح | 1 | $1,000,000 | $1,000,000 |
رنز اپ | 1 | $500,000 | $500,000 |
سیمی فائنل ہاری ہوئی | 2 | $210,000 | $420,000 |
گروپ کا میچ جیتنے والی | 20 | $17,500 | $350,000 |
گروپ مرحلے تک محدود ٹیمیں | 6 | $30,000 | $180,000 |
کل | $2,450,000 |
وارم اپ مقابلے
[ترمیم]ٹی20 ورلڈ کپ سے پہلے حصہ لینے والے ممالک دس وارم اپ مقابلوں میں حصہ لیں گے جو 6 فروری سے 8 فروری 2023ء تک کھیلے جائیں گے۔ ان مقابلوں کو نہ تو خواتین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل (WT20I) کا درجہ حاصل ہوگا اور نہ ٹی20 کا۔[20]
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- انگلستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
گروپ مرحلہ
[ترمیم]آئی سی سی نے [9] اکتوبر 2022ء کو فکسچر کی تفصیلات جاری کیں۔
گروپ اے
[ترمیم]پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | آسٹریلیا | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 8 | 2.149 |
2 | جنوبی افریقا (م) | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | 0.738 |
3 | نیوزی لینڈ | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | 0.138 |
4 | سری لنکا | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | −1.460 |
5 | بنگلادیش | 4 | 0 | 4 | 0 | 0 | 0 | −1.529 |
ناک آؤٹ مرحلے میں داخل۔
(م): میزبان ٹیم
</noinclude>
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- شورنا اختر (بنگلہ دیش) نے اپنا ویمن ٹی20 ڈیبیو کیا۔
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
گروپ بی
[ترمیم]پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | انگلستان | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 8 | 2.860 |
2 | بھارت | 4 | 3 | 1 | 0 | 0 | 6 | 0.253 |
3 | ویسٹ انڈیز | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | −0.601 |
4 | پاکستان | 4 | 1 | 3 | 0 | 0 | 2 | −0.703 |
5 | آئرلینڈ | 4 | 0 | 4 | 0 | 0 | 0 | −1.814 |
ناک آؤٹ مرحلے میں داخل۔ </noinclude>
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہیں تھا۔
ب
|
||
- انگلستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ناک آؤٹ مرحلہ
[ترمیم]بریکٹ
[ترمیم]سیمی فائنلز | فائنل | ||||||||
آسٹریلیا | 172/4 (20 اوور) | ||||||||
بھارت | 167/8 (20 اوور) | ||||||||
آسٹریلیا | 156/6 (20 اوور) | ||||||||
جنوبی افریقا | 137/6 (20 اوور) | ||||||||
انگلستان | 158/8 (20 اوور) | ||||||||
جنوبی افریقا | 164/4 (20 اوور) |
سیمی فائنلز
[ترمیم]فائنل
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Outcomes from ICC Board meeting in Cape Town"۔ International Cricket Council۔ 15 اکتوبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-04
- ↑ "Two ICC Women's World Cups and four ICC Women's World Twenty20 tournaments to be staged from 2016-2023"
- ↑ "Big-Three rollback begins, BCCI opposes"۔ ESPN Cricinfo۔ 4 فروری 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-04
- ↑ "Men's 2020 T20 World Cup postponed because of coronavirus"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-20
- ↑ "2023 Women's T20 World Cup to begin on February 10"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-03
- ↑ "Women's T20 World Cup final: Australia beat India at MCG"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-08
- ↑ "ICC announces altered points system for World Test Championship"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-11-19
- ↑ "2022 Women's T20 World Cup in South Africa postponed to February 2023"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-11-19
- ^ ا ب "ICC Women's T20 World Cup 2023 match schedule released"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-03
- ↑ "ICC T20 World Cup 2023 qualifiers set to begin in August 2021"۔ Women's CricZone۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-12
- ↑ "Qualification for ICC Women's T20 World Cup 2023 announced"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-12
- ↑ "2022 Under-19 men's World Cup qualifying events set to begin in June 2021"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-13
- ↑ "Baig returns as Pakistan name squads for Australia and T20 World Cup"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-12-14
- ↑ Zyl, Tanya van. "St George's stadium to host 2023 ICC Women's T20 World Cup matches". News24 (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2022-08-23.
- ↑ "Gqeberha, Paarl and Cape Town to host ICC Women's T20 World Cup in February 2023". India Today (انگریزی میں). 22 اگست 2022. Retrieved 2022-08-23.
- ↑ "Cape Town, Paarl and Gqeberha to host Women's T20 World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-08-23
- ↑ "Historic feat: All-female panel to officiate at the ICC Women's T20 World Cup 2023"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-27
- ↑ "All-female match official group announced for ICC Women's T20 World Cup 2023"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-27
- ↑ "ICC-Women-s-T20-World-Cup-2023-Media-Guide" (PDF)۔ International Cricket Council۔ ص 11۔ 2023-02-19 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-26
- ↑ "Women's T20 World Cup warm-up Matches"۔ T20 World Cup۔ 2023-01-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-26