کرکٹ عالمی کپ 2007ء کا شماریاتی جائزہ
13 مارچ سے 28 اپریل 2007ء تک ویسٹ انڈیز میں منعقد ہونے والے 2007ء کے کرکٹ عالمی کپ کے تمام اہم اعدادوشمار اور ریکارڈز کی فہرست درج ذیل ہے اگرچہ ہندوستان جلد ہی باہر ہو گیا تھا لیکن اس نے برمودا کے خلاف اپنی 257 رنز کی جیت میں او ڈی آئی میں سب سے زیادہ فتح کے مارجن کا ریکارڈ قائم کیا۔ [1] نیدرلینڈ کے خلاف اپنے میچ میں ہرشل گبز ( جنوبی افریقہ ) نے ایک روزہ بین الاقوامی اور بین الاقوامی کرکٹ کا ریکارڈ بنایا جب اس نے ڈان وین بنج کے اوور میں تمام چھ گیندوں پر چھکے لگائے۔ [2] سپر 8 مرحلے کے کھیلوں میں، لاستھ ملنگا ( سری لنکا ) نے ایک روزہ بین الاقوامی ریکارڈ بنایا جب اس نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہارنے کی کوشش میں لگاتار چار گیندوں میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ [3] ٹورنامنٹ کے اختتام تک [4] کپ میں تیز ترین ففٹی (20 گیندوں پر - نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم ) [5] اور تیز ترین سنچری (66 گیندوں پر - آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن ) کے نئے ریکارڈ قائم ہو گئے۔ گلین میک گرا نے کرکٹ عالمی کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا نیا ریکارڈ قائم کیا (26) اور عالمی کپ کی تاریخ (71) میں سب سے زیادہ وکٹیں لے کر اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کیریئر کا اختتام بھی کیا۔ [6] مجموعی طور پر ٹورنامنٹ میں چھکوں کی تعداد (373) پچھلے ریکارڈ ہولڈر، 2003 کرکٹ عالمی کپ (266) سے 40% زیادہ تھی۔ [7] ٹورنامنٹ میں 32 سنچری پارٹنرشپ بھی دیکھی گئی ( 1996 کے کرکٹ عالمی کپ کے دوران 28 کا سابقہ ریکارڈ) [8] اور 10 بلے بازوں نے 400 سے زیادہ رنز بنائے (2003 کرکٹ عالمی کپ کے دوران 4 کا سابقہ ریکارڈ)۔ [9]
ریکارڈز
[ترمیم]ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|
جنوبی افریقا[2] | نیدرلینڈز | باسیتیر | 16-03-2007 |
| |||
آسٹریلیا[10] | نیدرلینڈز | پورٹ آف سپین | 18-03-2007 |
| |||
بھارت[1] | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 |
| |||
پاکستان | زمبابوے | کنگسٹن | 21-03-2007 |
| |||
نیوزی لینڈ[5] | کینیڈا | جزیرہ گروس | 22-03-2007 |
| |||
آسٹریلیا[4] | جنوبی افریقا | باسیتیر | 24-03-2007 |
| |||
سری لنکا[3] | جنوبی افریقا | جارج ٹاؤن | 28-03-2007 |
| |||
آسٹریلیا[15] | بنگلادیش | نارتھ ساؤنڈ | 31-03-2007 |
| |||
آسٹریلیا | سری لنکا | برج ٹاؤن | 29-04-2007 |
|
ٹیم کا ٹوٹل
[ترمیم]ٹیم کا سب سے زیادہ مجموعہ
[ترمیم]برمودا کے خلاف بھارت کا کل 413 رنز عالمی کپ میچ میں ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور کا موجودہ ریکارڈ ہے جس نے 1996ء کے کرکٹ عالمی کپ میں سری لنکا کے کینیا کے خلاف 398 رنز بنائے تھے۔ [1]
سکور (اوورز) |
ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|
413–5 (50) | بھارت | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 |
377–6 (50) | آسٹریلیا | جنوبی افریقا | باسیتیر | 24-03-2007 |
363–5 (50) | نیوزی لینڈ | کینیڈا | جزیرہ گروس | 22-03-2007 |
358–5 (50) | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 |
356–4 (50) | جنوبی افریقا | ویسٹ انڈیز | سینٹ جارج | 10-04-2007 |
353–3 (40) | جنوبی افریقا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 16-03-2007 |
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
ٹیم کا سب سے کم مجموعہ
[ترمیم]سکور (اوورز) |
ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|
77 (27.4) | آئرلینڈ | سری لنکا | گریناڈا | 18-04-2007 |
78 (24.4) | برمودا | سری لنکا | پورٹ آف سپین | 15-03-2007 |
91 (30) | آئرلینڈ | آسٹریلیا | برج ٹاؤن | 13-04-2007 |
94–9 (21) | برمودا | بنگلادیش | پورٹ آف سپین | 25-03-2007 |
99 (19.1) | زمبابوے | پاکستان | کنگسٹن | 21-03-2007 |
ماخذ:: ای ایس پی این کرک انفو[مردہ ربط] |
باؤلنگ
[ترمیم]ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے
[ترمیم]میک گراتھ نے بنگلہ دیش کے خلاف کھیل میں عالمی کپ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کے اکرم کے ریکارڈ (55 وکٹوں) کو پیچھے چھوڑ دیا۔ [15] ان کی کل 26 وکٹیں کسی ایک عالمی کپ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ تھیں [17] اور اس نے عالمی کپ کے تمام میچوں میں 71 وکٹیں لے کر ٹورنامنٹ ختم کیا۔ [6]
کھلاڑی | ٹیم | میچز | اوورز | رنز | وکٹیں | اوور بغیر رن | اوسط | 4وکٹیں | 5وکٹیں | بہترین باؤلنگ | اکانومی | اسٹرائیک ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
گلین میک گراتھ | آسٹریلیا | 11 | 80.5 | 357 | 26 | 5 | 13.73 | 0 | 0 | 3/14 | 4.41 | 18.6 |
متھیا مرلی دھرن | سری لنکا | 10 | 84.4 | 351 | 23 | 1 | 15.26 | 2 | 0 | 4/19 | 4.14 | 22.0 |
شان ٹیٹ | آسٹریلیا | 11 | 84.3 | 467 | 23 | 1 | 20.30 | 1 | 0 | 4/39 | 5.52 | 22.0 |
بریڈ ہاگ | آسٹریلیا | 11 | 82.5 | 332 | 21 | 6 | 15.80 | 2 | 0 | 4/27 | 4.00 | 23.6 |
لاستھ ملنگا | سری لنکا | 8 | 58.2 | 284 | 18 | 6 | 15.77 | 1 | 0 | 4/54 | 4.86 | 19.4 |
ناتھن بریکن | آسٹریلیا | 10 | 71.4 | 258 | 16 | 10 | 16.12 | 1 | 0 | 4/19 | 3.60 | 26.8 |
ڈینیل وٹوری | نیوزی لینڈ | 10 | 97.4 | 447 | 16 | 2 | 27.93 | 1 | 0 | 4/23 | 4.57 | 36.6 |
اینڈریو فلنٹوف | انگلستان | 8 | 69 | 298 | 14 | 3 | 21.28 | 1 | 0 | 4/43 | 4.31 | 29.5 |
اینڈریو ہال | جنوبی افریقا | 9 | 76 | 335 | 14 | 5 | 23.92 | 0 | 1 | 5/18 | 4.40 | 32.5 |
چارل لینگ ویلڈٹ | جنوبی افریقا | 8 | 66 | 361 | 14 | 3 | 25.78 | 0 | 1 | 5/39 | 5.46 | 28.2 |
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
بہترین باؤلنگ
[ترمیم]باؤلنگ کے اعداد و شمار: وکٹ-رن (اوور) |
گیند باز | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|
5-18 (10) | اینڈریو ہال | جنوبی افریقا | انگلینڈ | برج ٹاؤن | 17-04-2007 |
5–39 (10) | چارل لینگ ویلڈٹ | جنوبی افریقا | سری لنکا | پروویڈنس | 28-03-2007 |
5–45 (10) | آندرے نیل | جنوبی افریقا | بنگلہ دیش | پروویڈنس | 07-04-2007 |
4–19 (9.4) | ناتھن بریکن | آسٹریلیا | سری لنکا | سینٹ جارج | 16-04-2007 |
4–19 (5) | متھیا مرلی دھرن | سری لنکا | آئرلینڈ | سینٹ جارج | 18-04-2007 |
4–23 (7) | فارویزمحروف | سری لنکا | برمودا | پورٹ آف سپین | 15-03-2007 |
4–23 (8.4) | ڈینیل وٹوری | نیوزی لینڈ | آئرلینڈ | پروویڈنس | 09-04-2007 |
4–25 (10) | فارویزمحروف | سری لنکا | آئرلینڈ | سینٹ جارج | 18-04-2007 |
4–27 (4.5) | بریڈ ہاگ | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 |
4–29 (6.5) | بریڈ ہاگ | آسٹریلیا | نیوزی لینڈ | سینٹ جارج | 20-04-2007 |
ماخذ: کرک انفو |
بیٹنگ
[ترمیم]ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز
[ترمیم]سیریز میں ہیڈن کے 659 رنز 2003ء کرکٹ عالمی کپ میں ٹنڈولکر کے 673 رنز کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار 10 کھلاڑیوں نے 400 سے زیادہ رنز بنائے، اس سے پہلے عالمی کپ ٹورنامنٹ (2003ء ایڈیشن) میں 400 سے زیادہ رنز بنانے والے 4 کھلاڑی تھے۔ [9]
کھلاڑی | ٹیم | میچز | اننگز | ناٹ آؤٹ | ٹوٹل | اوسط | 50s | 100s | سب سے زیادہ | اسٹرائیک ریٹ | چوکے | چھکے |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | 11 | 10 | 1 | 659 | 73.22 | 1 | 3 | 158 | 101.07 | 69 | 18 |
مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | 11 | 11 | 2 | 548 | 60.88 | 4 | 1 | 115* | 85.09 | 40 | 10 |
رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | 11 | 9 | 1 | 539 | 67.37 | 4 | 1 | 113 | 95.39 | 53 | 11 |
سکاٹ اسٹائرس | نیوزی لینڈ | 10 | 9 | 3 | 499 | 83.16 | 4 | 1 | 111* | 83.44 | 45 | 6 |
جیک کیلس | جنوبی افریقا | 10 | 9 | 3 | 485 | 80.83 | 3 | 1 | 128* | 83.91 | 43 | 7 |
سنتھ جے سوریا | سری لنکا | 11 | 11 | 1 | 467 | 46.70 | 2 | 2 | 115 | 98.31 | 47 | 14 |
ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | 11 | 11 | 1 | 453 | 45.30 | 2 | 1 | 149 | 103.89 | 58 | 10 |
کیون پیٹرسن | انگلستان | 9 | 9 | 1 | 444 | 55.50 | 3 | 2 | 104 | 81.02 | 36 | 5 |
گریم اسمتھ | جنوبی افریقا | 10 | 10 | 1 | 443 | 49.22 | 5 | 0 | 91 | 104.48 | 55 | 6 |
مائیکل کلارک | آسٹریلیا | 11 | 9 | 4 | 436 | 87.20 | 4 | 0 | 93* | 94.98 | 40 | 7 |
ماخذ: کرک انفو |
سب سے زیادہ انفرادی سکور
[ترمیم]عمران نذیر کا 160 ایک روزہ بین الاقوامی اور لسٹ اے میچوں میں ویسٹ انڈیز میں کسی بھی فرد کا سب سے زیادہ سکور ہے۔ [14] میتھیو ہیڈن نے نیوزی لینڈ کے خلاف 103 رنز کی اننگز کے دوران عالمی کپ کی تاریخ کی 100ویں سنچری بنائی۔ [18]
رنز | گیندیں | بلے باز | ملک | مخالف | مقام | تاریخ | اسٹرائیک ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
160 | 121 | عمران نذیر | پاکستان | زمبابوے | کنگسٹن | 21-03-2007 | 132.23 |
158 | 143 | میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | ویسٹ انڈیز | نارتھ ساؤنڈ | 27-03-2007 | 110.48 |
149 | 104 | ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | سری لنکا | برج ٹاؤن | 29-04-2007 | 143.26 |
146 | 130 | اے بی ڈی ویلیئرز | جنوبی افریقا | ویسٹ انڈیز | سینٹ جارج | 10-04-2007 | 112.31 |
128* | 109 | جیک کیلس | جنوبی افریقا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 16-03-2007 | 117.43 |
123 | 89 | بریڈ ہوج | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 | 138.20 |
115* | 137 | جیریمی بری | آئرلینڈ | زمبابوے | کنگسٹن | 15-03-2007 | 83.94 |
115* | 109 | مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | نیوزی لینڈ | کنگسٹن | 24-04-2007 | 105.50 |
115 | 101 | سنتھ جے سوریا | سری لنکا | ویسٹ انڈیز | پروویڈنس | 01-04-2007 | 113.86 |
114 | 87 | وریندر سہواگ | بھارت | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 | 131.03 |
ماخذ: کرک انفو |
ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ شراکتیں
[ترمیم]بریڈ ہوج اور مائیکل کلارک کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت اس وکٹ کے لیے عالمی کپ کا ریکارڈ ہے۔ [11] ٹاپ ٹین کو فہرست میں رکھا جائے گا - برابر اسکور کی وجہ سے گیارھواں مقام۔
رنز (گیندیں) | وکٹ | شراکت داریاں | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|
204 (171) | چوتھی | بریڈ ہوج/مائیکل کلارک | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 |
202 (172) | دوسری | سوربھ گانگولی/وریندر سہواگ | بھارت | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 |
183 (180) | تیسری | سنتھ جے سوریا/مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | ویسٹ انڈیز | جارج ٹاؤن | 01-04-2007 |
172 (137) | پہلی | ایڈم گلکرسٹ/میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | سری لنکا | برج ٹاؤن | 29-04-2007 |
170 (170) | دوسری | اے بی ڈی ویلیئرز/جیک کیلس | جنوبی افریقا | ویسٹ انڈیز | سینٹ جارج | 10-04-2007 |
161 (130) | تیسری | رکی پونٹنگ/مائیکل کلارک | آسٹریلیا | جنوبی افریقہ | باسیتیر | 24-03-2007 |
160 (126) | پہلی | اے بی ڈی ویلیئرز/گریم اسمتھ | جنوبی افریقا | آسٹریلیا | باسیتیر | 24-03-2007 |
150 (153) | تیسری | مہیلا جے وردھنے/کمار سنگاکارا | سری لنکا | برمودا | پورٹ آف سپین | 15-03-2007 |
142 (129) | پہلی | سٹیفن فلیمنگ/لو ونسنٹ | نیوزی لینڈ | کینیڈا | جزیرہ گروس | 22-03-2007 |
140 (141) | تیسری | ایان بیل/کیون پیٹرسن | انگلستان | آسٹریلیا | نارتھ ساؤنڈ | 08-04-2007 |
140 (184) | چوتھی | مہیلا جے وردھنے/چمارا سلوا | سری لنکا | آسٹریلیا | سینٹ جارج | 16-04-2007 |
ماخذ: کرک انفو |
ہر وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکتیں
[ترمیم]وکٹ | رنز | شراکت داریاں | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|
پہلی | 172 | ایڈم گلکرسٹ/میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | سری لنکا | برج ٹاؤن | 29-04-2007 |
دوسری | 202 | سوربھ گانگولی/وریندر سہواگ | بھارت | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 |
تیسری | 183 | سنتھ جے سوریا/مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | ویسٹ انڈیز | جارج ٹاؤن | 01-04-2007 |
چوتھی | 204 | مائیکل کلارک/بریڈ ہوج | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 |
پانچویں | 138* | جیکب اورم/سکاٹ اسٹائرس | نیوزی لینڈ | انگلینڈ | جزیرہ گروس | 16-03-2007 |
چھٹی | 97 | رسل آرنلڈ/تلکارتنے دلشان | سری لنکا | جنوبی افریقہ | جارج ٹاؤن | 28-03-2007 |
ساتویں | 87 | روی بوپارہ/پال نکسن | انگلستان | سری لنکا | نارتھ ساؤنڈ | 04-04-2007 |
آٹھویں | 71* | پال نکسن/لیام پلینکٹ | انگلستان | نیوزی لینڈ | جزیرہ گروس | 16-03-2007 |
71 | جیمز فرینکلن/برینڈن میکولم | نیوزی لینڈ | آئرلینڈ | پروویڈنس | 09-04-2007 | |
نویں | 44 | ڈیوڈ ہیمپ/ڈوین لیوروک | برمودا | بھارت | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 |
دسویں | 59 | جیمز فرینکلن/جیتن پٹیل | نیوزی لینڈ | سری لنکا | کنگسٹن | 24-04-2007 |
ماخذ: کرک انفو |
نوٹ:
- نامکمل شراکت کی نشان دہی کرتا ہے۔
سب سے زیادہ چھکے
[ترمیم]ایک اننگز میں
[ترمیم]نوٹ: صرف 5 یا اس سے زیادہ چھکوں کی اننگز کی فہرست
چھکے | کھلاڑی | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|
8 | عمران نذیر | پاکستان | زمبابوے | کنگسٹن | 21-03-2007 |
ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | سری لنکا | برج ٹاؤن | 29-04-2007 | |
7 | ہرشل گبز | جنوبی افریقا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 16-03-2007 |
بریڈ ہوج | آسٹریلیا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 18-03-2007 | |
سنتھ جے سوریا | سری لنکا | بنگلہ دیش | پورٹ آف سپین | 21-03-2007 | |
یوراج سنگھ | بھارت | برمودا | پورٹ آف سپین | 19-03-2007 | |
5 | جیک کیلس | جنوبی افریقا | نیدرلینڈز | باسیتیر | 16-03-2007 |
اے بی ڈی ویلیئرز | جنوبی افریقا | ویسٹ انڈیز | سینٹ جارج | 10-04-2007 | |
مارک باؤچر | جنوبی افریقا | ویسٹ انڈیز | سینٹ جارج | 10-04-2007 | |
برینڈن میکولم | نیوزی لینڈ | کینیڈا | جزیرہ گروس | 22-03-2007 | |
کریگ میک ملن | نیوزی لینڈ | کینیا | جزیرہ گروس | 20-03-2007 | |
رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | سکاٹ لینڈ | باسیتیر | 14-03-2007 | |
شیو نارائن چندر پال | ویسٹ انڈیز | سری لنکا | جارج ٹاؤن | 01-04-2007 | |
ماخذ: کرک انفو |
ٹورنامنٹ میں
[ترمیم]چھکے | کھلاڑی | ٹیم | اننگز |
---|---|---|---|
18 | میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | 11 |
14 | ہرشل گبز | جنوبی افریقا | 10 |
سنتھ جے سوریا | سری لنکا | 11 | |
11 | مارک باؤچر | جنوبی افریقا | 10 |
رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | 11 | |
10 | ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | 11 |
مہیلا جے وردھنے | سری لنکا | 11 | |
ماخذ: کرک انفو |
فیلڈنگ
[ترمیم]ایک میچ میں سب سے زیادہ کیچ
[ترمیم]کیچز | کھلاڑی | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|
3 | سٹیو ٹکولو | کینیا | نیوزی لینڈ | جزیرہ گروس | 20-03-2007 |
3 | انضمام الحق | پاکستان | زمبابوے | کنگسٹن | 21-03-2007 |
3 | آئون مورگن | آئرلینڈ | نیوزی لینڈ | پروویڈنس | 09-04-2007 |
3 | چمارا سلوا | سری لنکا | نیوزی لینڈ | سینٹ جارج | 12-04-2007 |
ماخذ: کرک انفو |
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ کیچز
[ترمیم]رکی پونٹنگ نے عالمی کپ میچوں میں اپنے کیچز کی ریکارڈ تعداد 17 سے بڑھا کر 25 کردی۔ سنتھ جے سوریا دوسرے نمبر پر چلے گئے (18 کیچز)۔ [18]
کیچز | کھلاڑی | ٹیم | میچز |
---|---|---|---|
8 | پال کولنگ ووڈ | انگلستان | 9 |
گریم اسمتھ | جنوبی افریقا | 10 | |
7 | آئون مورگن | آئرلینڈ | 9 |
ہرشل گبز | جنوبی افریقا | 10 | |
میتھیو ہیڈن | آسٹریلیا | 11 | |
رکی پونٹنگ | آسٹریلیا | 11 | |
6 | آفتاب احمد | بنگلادیش | 9 |
تمیم اقبال | بنگلادیش | 9 | |
چمارا سلوا | سری لنکا | 11 | |
ماخذ: کرک انفو |
وکٹ کیپنگ
[ترمیم]ایک میچ میں سب سے زیادہ آؤٹ
[ترمیم]آؤٹ (سٹمپنگز) |
کھلاڑی | ملک | مخالف | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|
4 (1) | کامران اکمل | پاکستان | ویسٹ انڈیز | کنگسٹن | 13-03-2007 |
4 (1) | برینڈن ٹیلر | زمبابوے | آئرلینڈ | کنگسٹن | 15-03-2007 |
4 | برینڈن میکولم | نیوزی لینڈ | انگلینڈ | جزیرہ گروس | 16-03-2007 |
4 | دنیش رامدین | ویسٹ انڈیز | آئرلینڈ | کنگسٹن | 23-03-2007 |
4 | برینڈن میکولم | نیوزی لینڈ | ویسٹ انڈیز | نارتھ ساؤنڈ | 29-03-2007 |
4 | ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | جنوبی افریقہ | جزیرہ گروس | 25-04-2007 |
ماخذ: کرک انفو |
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ آؤٹ
[ترمیم]ایڈم گلکرسٹ عالمی کپ کے تمام میچوں میں 50 آؤٹ کا سنگ میل عبور کرنے والے پہلے وکٹ کیپر بن گئے۔ ان کے 7عالمی کپ اسٹمپنگ کی تعداد بھی پاکستان کے معین خان کے ریکارڈ کے برابر ہے۔ [18]
آؤٹ (سٹمپنگز) |
کھلاڑی | ٹیم | میچز |
---|---|---|---|
17 (5) | ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | 11 |
15 (4) | کمار سنگاکارا | سری لنکا | 11 |
14 (1) | برینڈن میکولم | نیوزی لینڈ | 10 |
13 | دنیش رامدین | ویسٹ انڈیز | 9 |
9 | مارک باؤچر | جنوبی افریقا | 10 |
9 (2) | پال نکسن | انگلستان | 9 |
9 | نیل اوبرائن | آئرلینڈ | 9 |
7 (2) | مہندر سنگھ دھونی | بھارت | 3 |
5 (2) | کامران اکمل | پاکستان | 3 |
5 (1) | برینڈن ٹیلر | زمبابوے | 3 |
ماخذ: کرک انفو |
ٹائی میچ
[ترمیم]2007ء کرکٹ عالمی کپ نے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں تیسرا ٹائی میچ دیکھا جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ یہ ٹائی کھیل کے ساتھ تیسرا عالمی کپ تھا (1999ء کرکٹ عالمی کپ - سیمی فائنل آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان اور 2003ء کرکٹ عالمی کپ - گروپ بی کا میچ جنوبی افریقہ اور سری لنکا)۔ [19]
میچ | سکور | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|
آئرلینڈ بمقابلہ زمبابوے | آئرلینڈ 221–9 (50 اوورز), زمبابوے 221(50 اوورز) | کنگسٹن | 15-03-2007 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ "Sehwag sizzles in record-breaking win"۔ ESPNcricinfo۔ 19 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2007
- ^ ا ب "Gibbs sets records galore"۔ ESPNcricinfo۔ 16 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب "Full length, full reward"۔ ESPNcricinfo۔ 28 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب "Hurricane Hayden, and Kallis on the crawl"۔ ESPNcricinfo۔ 24 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب "Vincent ends World Cup drought"۔ ESPNcricinfo۔ 22 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب پ ت ٹ "Bowing out on top"۔ ESPNcricinfo۔ 29 April 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ↑ "A Cup of towering sixes"۔ Rediff۔ 9 April 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ↑ "Century Partnerships- World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2007
- ^ ا ب "Most runs in a series – World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2007
- ↑ "McGrath joins the 50-wicket club in World Cups"۔ ESPNcricinfo۔ 18 March 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2007
- ^ ا ب "Highest partnerships by wicket – World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2007
- ↑ "Team Totals of 300 and More in a ListA Match in West Indies"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2008
- ^ ا ب "Individual Scores of 150 and More in an Innings in West Indies (List A matches)"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2008
- ^ ا ب Dileep V (21 March 2007)۔ "A new high for Nazir"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب HR Gopalakrishna (31 March 2007)۔ "McGrath passes Akram's record"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ^ ا ب "Brighter than the bright lights"۔ ESPNcricinfo۔ 2 May 2007۔ 08 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2007
- ↑ "Records – World Cup – Most wickets in a series"۔ ESPNcricinfo۔ 12 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2008
- ^ ا ب پ "Australia's hot streak and Hayden's run-glut"۔ ESPNcricinfo۔ 2 May 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2007
- ↑ "Smallest Victories – World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ 31 مئی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2007