مندرجات کا رخ کریں

وجے روپانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وجے روپانی
 

مناصب
رکن راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2006  – 2012 
رکن گجرات قانون ساز اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
19 اکتوبر 2014  – 8 دسمبر 2022 
وزیر اعلیٰ گجرات   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
7 اگست 2016  – 12 ستمبر 2021 
معلومات شخصیت
پیدائش 2 اگست 1956ء (69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یانگون   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب جین مت
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان گجراتی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وجے رمنیکلال روپانی (ہندی: विजय रमणिकलाल रूपाणी) ایک بھارتی جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاست دان ہیں۔ وجے 7 اگست 2016ء سے[1] مغربی بھارتی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ ہیں۔[2] وہ مغربی راجکوٹ سے گجرات قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی ہیں۔[3]

وجے روپانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز اپنے زمانۂ طالب علمی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے سرگرم کارکن کے طور پر کیا تھا[4] انھوں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں شمولیت اختیار کی بعد ازاں سنہ 1971ء میں جن سنگھ میں شامل ہو گئے۔ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قیام سے ہی اس کے ساتھ منسلک ہیں۔[5][4][6]

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

وجے روپانی کی پیدائش 2 اگست 1965ء کو رنگون، برما (موجودہ یانگون، میانمار) میں ایک جین بنیا خاندان کے مایابین اور رمنیکلال روپانی کے ہاں ہوئی تھی،،[5] وہ اپنے والدین کے ساتویں اور سب سے چھوٹے بیٹے تھے۔[7] ان کا خاندان سنہ 1960 میں برما میں غیر متوازن سیاسی حالات کی وجہ سے راجکوٹ ہجرت کر گیا تھا۔ انھوں نے دھرمیندرسنجی آرٹس کالج سے بی اے اور سوراشٹر یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا تھا۔[8][3][9][6]

نجی زندگی

[ترمیم]

وجے روپانی کی شادی انجلی روپانی سے ہوئی، جو بھارتیہ جنتا پارٹی خواتین گروپ کی رکن بھی ہیں۔[7] ان کا ایک بیٹا روشبھ ہے، جو انجینئری کا طالب علم ہے اور ایک بیٹی رادھیکا، شادی شدہ ہے۔ ان کا سب سے چھوٹا بیٹا پوجیت ایک حادثے میں فوت ہو گیا تھا اور انھوں نے اس کی یاد میں پوجیت روپانی میموریل ٹرسٹ فار چیرٹی شروع کیا تھا۔[7][10][11]

وزیر اعلیٰ گجرات

[ترمیم]

7 اگست 2016ء کو آنندی بین پٹیل کی جگہ گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا۔[12][13][14][15] سنہ 2017ء کے گجرات قانون ساز اسمبلی انتخابات میں وہ راجکوٹ حلقے سے دوبارہ منتخب ہوئے اور انڈین نیشنل کانگریس کے امیدوار اندرنیل راجیہ گرو کو شکست دی۔[16] وہ 22 دسمبر 2017ء کو اتفاق رائے سے قانون ساز جماعت کے قائد منتخب ہوئے اور وہ وزارت اعلیٰ برقرار رہے ساتھ ہی نتن پٹیل نائب وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے۔[17][18]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Vijay Rupani sworn in as new Gujarat Chief Minister"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 7 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-07
  2. "Vijay Rupani to continue as Gujarat chief minister, Nitin Patel to be his deputy"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 22 دسمبر 2017۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-23
  3. ^ ا ب "MEMBERS OF PARLIAMENT"۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-14
  4. ^ ا ب "Saurashtra strongman Vijay Rupani in Gujarat Cabinet"۔ اکنامک ٹائمز۔ 20 نومبر 2014۔ 2016-08-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-12-14
  5. ^ ا ب "How Vijay Rupani pipped Nitin Patel to become Gujarat chief minister"، دی ٹائمز آف انڈیا، 5 اگست 2016
  6. ^ ا ب "How Vijay Rupani pipped Nitin Patel to become Gujarat chief minister"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 5 اگست 2016۔ 6 اگست 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 اگست 2016 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)
  7. ^ ا ب پ "Vijay Rupani: A swayamsevak, stock broker and founder of a trust for poor"۔ انڈین ایکسپریس۔ 6 اگست 2015۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-20
  8. "Vijay Rupani: Member's Web Site"۔ انٹرنیٹ آرکائیو۔ 30 ستمبر 2007۔ 2007-09-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-05 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)
  9. "Vijay Rupani: A swayamsevak, stock broker and founder of a trust for poor"۔ دی انڈین نیوز۔ 6 اگست 2016۔ 2019-01-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-06
  10. "From RSS cadre to CM"۔ دکن ہیرلڈ۔ 8 اگست 2016۔ 21 اگست 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2016 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |dead-url= تم تجاهله (معاونت)
  11. "રૂપાણીએ 15 વર્ષ પહેલાં રાજકારણ છોડી દીધું હતું، કોણ તેમને પાછું રાજકારણમાં લઈ આવ્યું ? જાણો"۔ اے بی پی اسمیتا نیوز۔ 7 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-20
  12. "Vijay Rupani sworn-in as the 16th chief minister of Gujarat; Nitin Patel Deputy CM"۔ فرسٹ پوسٹ۔ 7 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-07
  13. "Vijay Rupani to succeed Anandiben Patel as Gujarat CM, Nitin Patel to be his deputy"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 5 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-05
  14. "Vijay Rupani named Gujarat chief minister; Nitin Patel to be deputy CM"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 5 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-05
  15. "Unseen Photos Of Gujarat New Chief Minister Vijay Rupani"۔ دیویا بھاسکر۔ 5 اگست 2016۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-05
  16. "Gujarat elections: Chief minister Vijay Rupani wins from Rajkot West"۔ لائیو مِنٹ۔ 18 دسمبر 2017۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-23
  17. "BJP Picks Status Quo In Gujarat. Vijay Rupani Stays Chief Minister". این ڈی ٹی وی (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2018-12-26. Retrieved 2017-12-23.
  18. "BJP retains Vijay Rupani as CM in Gujarat, but is undecided in Himachal Pradesh". دی انڈین ایکسپریس (بزبان امریکی انگریزی). 23 Dec 2017. Archived from the original on 2018-12-26. Retrieved 2017-12-23.