کین آرچر
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | کینتھ ایلن آرچر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | یرونگ پیلی، کوئینز لینڈ, آسٹریلیا | 17 جنوری 1928|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 14 اپریل 2023 | (عمر 95 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 186) | 22 دسمبر 1950 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 30 نومبر 1951 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1946–1956 | کوئنز لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 18 دسمبر 2017 |
کینتھ ایلن آرچر اے ایم (پیدائش 17 جنوری 1928 ییرونگ پیلی، کوئنز لینڈ-انتقال 14 اپریل 2023) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی اور براڈکاسٹر ہیں۔ ان کی تعلیم اینگلیکن چرچ گرامر اسکول سے ہوئی تھی[1] ایک اوپننگ بلے باز، اس نے کوئینز لینڈ کے لیے 10 سال، 1946-7ء سے 1956-7ء تک مقامی سطح پر اول درجہ کی کرک�� کھیلی۔ انھوں نے 1950ء اور 1951ء میں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے لیے پانچ ٹیسٹ کھیلے۔ ان کے چھوٹے بھائی رون آرچر نے 1953ء سے 1956ء کے درمیان آسٹریلیا کے لیے 19 ٹیسٹ کھیلے۔
ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز
[ترمیم]کین آرچر نے 1949-50ء میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، لیکن انھیں ٹیسٹ ٹیم کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔ اس نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ کے خلاف 1950-51ء کی ایشز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ (مسلسل 6ویں بارہویں کھلاڑی کے بعد) میں کیا۔ اس میچ میں مناسب اسکور کے باوجود اور سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں تیسرا ٹیسٹ اور ایڈیلیڈ اوول میں چوتھا ٹیسٹ، پھر اسے ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔ وہ 1951-2ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے دو ٹیسٹ کے لیے واپس آئے، لیکن دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی۔ آرچر نے ابتدائی طور پر اپنے کھیل کے کیریئر کے دوران ایک سائنس ٹیچر کے طور پر کام کیا[2] لیکن 1954ء میں جب اسے باب ہائنس نے برسبین ریڈیو اسٹیشن کے لیے بھرتی کیا تو وہ براڈکاسٹر کے طور پر مشہور ہو گئے۔ بعد میں وہ کامن ویلتھ براڈکاسٹنگ کارپوریشن میں چلے گئے اور انھیں اس کا چیف ایگزیکٹو مقرر ہوا[3] 26 جنوری 1980ء کو آرچر کو میڈیا کے لیے خدمات کے اعتراف میں آرڈر آف آسٹریلیا کا رکن نامزد کیا گیا۔ 14 جولائی 2000ء کو آرچر کو ان کی کرکٹ کی خدمات کے اعتراف کے لیے آسٹریلین اسپورٹس میڈل سے نوازا گیا۔ یکم ستمبر 2016ء میں آسٹریلوی کھلاڑی لین میڈڈاکس کی موت کے بعد کین آرچر آسٹریلیا کے سب سے معمر حیات ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی بن گئے تھے۔ ان کا انتقال 14 اپریل 2023ء کو 95 سال کی عمر میں ہوا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]- کرکٹ
- ٹیسٹ کرکٹ
- آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم
- آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- طویل العمرکرکٹ کھلاڑیوں کی عالمی فہرست
- بین الاقوامی کرکٹ خاندانوں کی فہرست