مندرجات کا رخ کریں

قصہ خوانی بازار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قصہ خوانی بازار
قصہ خوانی بازار
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تقسیم اعلیٰ پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متناسقات 34°00′27″N 71°34′17″E / 34.0075°N 71.571388888889°E / 34.0075; 71.571388888889   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
Map

قصہ خوانی بازار(پشتو: کيسه خوانې بازار)پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پشاور کا ایک مشہور تاریخی بازار ہے۔ قصہ خوانی بازار تاریخی لحاظ سے ادبی اور سیاسی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس بازار کا نام دراصل یہاں کے روایتی قہوہ خانوں، تکہ کباب، چپلی کباب اور خشک میوہ جات کی دکانوں کے ساتھ جڑی اس تجارت سے منسوب ہے جہاں پہلے پہل دور دراز سے آئے تاجر یہاں کے مہمان خانوں میں قیام کرتے اور اپنے اپنے ملکوں کے حالات قصہ کی شکل میں بیاں کرتے۔ یہاں کے قصہ گو پورے علاقہ میں مشہور تھے۔ یہاں تاجروں کے علاوہ قافلوں کا بھی پڑاؤ ہوتا اور فوجی مہمات کا آغاز اور پھر اختتام جو تفصیلاً ہر مہم کے احوال کے ساتھ یہیں ہوا کرتا تھا۔[1] یہاں کے پیشہ ور قصہ گو بہت مشہور تھے اور یہ تاجروں، مسافروں اور فوجیوں سے سنے قصوں کو نہایت خوبی سے بیاں کیا کرتے تھے۔ ایک وقت میں اس بازار کو غیر تحریر شدہ تاریخ کا مرکز کہا جاتا تھا۔ خیبر پختونخوا کے گزئٹیر کے سیاح لوئل تھامس اور پشاور کے برطانوی کمشنر ہربرٹ ایڈورڈز نے اپنی تصانیف میں اس بازار کو وسط ایشیا کا پکاڈلی قرار دیا ہے۔[2][3][4]
گو اب قصہ گوئی کا رواج دم توڑ چکا ہے مگر اس بازار کا روایتی ماحول پہلے جیسا ہی ہے۔ یہاں قبائلی تاجر قہوہ پیتے ہوئے مقامی تاجروں سے گھنٹوں لین دین پر بحث کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہاں اب بھی صوبہ کے دور دراز حصوں سے تاجر اور عام لوگ اس بازار میں سیاحت اور خریداری کے لیے آتے ہیں۔ مختلف قبائلی اپنے روایتی لباس میں یہاں چہل قدمی کرتے ہوئے ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں جو اس بازار کے قدیم دور کی یاد دلاتے ہیں۔
یہاں پر بانس، مٹھائیوں، فالودہ اور کانسی کے برتنوں کا بڑے پیمانے پر کاروبار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں اردو، پشتو اور فارسی کتب کی چھپائی کا کام بھی کیا جاتا ہے۔ تاریخی لحاظ سے اس بازار کی اہمیت 1930ء میں برطانوی دور کے دوران تحریک آزادی ہندوستان کے دوران جلوس پر فائرنگ کا واقع ہے جس میں کئی لوگ جاں بحق ہو گئے۔[5]

مشہور شخصیات

[ترمیم]

شاہ رخ خان اور دلیپ کمار، جو ہندی فلموں کے مشہور اداکار ہیں، ان کا تعلق پشاور کے قصہ خوانی بازار سے ہی ہے۔ ان کے آبائی مکانات اب بھی یہاں سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔

تصویریں

[ترمیم]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. پشاور اور قصہ خوانی بازار
  2. حکومت صوبہ سرحد۔ صوبہ خیبر پختونخوا کا گزئٹیر۔ سرکار پاکستان 
  3. وکٹوریا سکاف فیلڈ۔ افغان سرحد: وسط ایشیا میں جنگ اور قبائل۔ ٹارس پارک پیپر بیک۔ صفحہ: 46 
  4. سید امجد حسین (اپریل 2003ء)۔ "پیکاڈلی اور قصہ خوانی بازار"۔ جیو سٹیز 
  5. "سانحہ قصہ خوانی بازار"۔ 13 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2011