خندف
خندف | |
---|---|
بنو إلياس بن مضر | |
![]() بيرق خندف | |
نسلیت | عرب |
مقام | سانچہ:الوطن العربي |
شاخیں | |
زبانیں | العربية |
مذہب | الإسلام |
خندف یا خندفیان عرب یہ عرب قبائل کا ایک بڑا گروہ ہے جو مضر الحمراء کے نام سے جانا جاتا ہے اور إلياس بن مضر بن نزار بن معدّ بن عدنان کی نسل سے ہے۔ بنو خندف کئی شاخوں پر مشتمل ہیں، جن میں نمایاں ترین بنو تمیم، کنانہ، ہذیل اور بنو أسد شامل ہیں، جن سے مزید قبائل اور گروہ نکلے۔ اس کے علاوہ کچھ چھوٹی شاخیں بھی ہیں، جیسے الرباب، قبیلہ ضبہ، مزینہ، عضل اور بنی کعب (جو خزاعہ میں شامل ہیں)۔ نبی کریم ﷺ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے إلياس بن مضر کے بارے میں فرمایا: "إلياس کو برا نہ کہو، بے شک وہ مؤمن تھا۔"[1]
بنو خندف کا نسب
[ترمیم]بنو خندف اپنے جد إلياس کی طرف نسبت رکھتے ہیں اور ان کا نسب یوں ہے: إلياس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان إلياس کے تین بیٹے تھے:
- . مدركة
- . طابخة
- . قمعة
انہی سے قبائل خندفیہ کی نسل چلی۔ ان کے بارے میں شعر کہا گیا ہے:
- أولاده من خِندِفٍ الشامخة
- من قمعة ومدركة وطابخة[2]
یہ قبائل درج ذیل تقسیم میں بٹ جاتے ہیں:
بنو مدركة بن إلياس بن مضر کے مشہور قبائل
[ترمیم]- . كنانة – اس کی ایک شاخ بنو النضر (قریش) کہلاتی ہے، جس میں بنو الدئل، بنو ضمرة، بنو ليث، بنو بكر بن عبد مناة، بنو حرام، بنو شعبة، بنو فراس شامل ہیں۔
- . هذيل – اس کی شاخیں بنو سعد، بنو لحيان، بنو هرمة، بنو صاهلة، بنو سهم، بنو عمرو، بنو صبح وغیرہ ہیں۔
- . بنو أسد – اس میں بنو دودان، بنو كاهل، بنو قعين، بنو ثعلبة شامل ہیں، جو پہلے تہامہ میں تھے، پھر القصیم اور عراق منتقل ہوئے۔
- . بنو الهون بن خزيمة – ان میں القارة شامل ہے، جس کی شاخ عضل مدینہ اللیث میں مقیم تھی۔[3]
طابخة بن إلياس بن مضر کی مشہور قبائل
[ترمیم]بنو طابخة بن إلياس بن مضر کی مشہور قبائل درج ذیل ہیں:
- . بنو تمیم – یہ نجد کا ایک بڑا قبیلہ ہے اور جماجم العرب میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں بنو حنظلة، بنو سعد، بنو عمرو ہیں۔
- . مزينة – ابتدا میں بنو تمیم میں شمار ہوتا تھا، آج کل قبیلہ حرب میں شامل ہے۔
- . قبيلة ضبة – یہ بھی بنو تمیم میں شمار ہوتی ہے۔ ان کے جد ضبہ بن إد تھے، جو حجاز میں رہتے تھے اور یہ جمرات العرب میں شامل ہیں۔
- . قبائل الرباب – اس میں بنو عكل، بنو عدي، بنو تيم، بنو ثور شامل ہیں، جو بعد میں بنو تمیم میں شامل ہو گئے۔
- . بنو صوفة – زمانہ جاہلیت میں ان کے پاس حج کے موقع پر لوگوں کو مزدلفہ سے منیٰ روانہ کرنے کا اختیار تھا۔[4] [5]
سبب التسميہ
[ترمیم]قبائل خندف کا نام خندف لیلیٰ بنت حلوان بن عمران بن الحاف بن قضاعة کے نام پر رکھا گیا، جو إلياس بن مضر کی بیوی تھیں اور ان کے تین بیٹے مدركة، طابخة اور قمعة تھے۔
- دیار قبائل خندف
یہ قبائل تہامہ، حجاز اور نجد میں آباد تھے:
- کنانہ → تہامہ
- ہذیل → حجاز
- تمیم → نجد
- بنو أسد → عراق اور سعودی عرب کے کچھ علاقے
ابتدا میں، بنو مدركة اور بنو طابخة تہامہ میں رہتے تھے، لیکن یوم تہامہ الأول کی جنگ کے بعد بنو طابخة نجد کی طرف نکل گئے۔ اسلام کے بعد قبائل خندف فتوحات اسلامی کے ذریعے مختلف علاقوں میں پھیل گئیں۔[6] قبائل خندف کو ان کی عظمت، تعداد، بہادری، فصاحت اور واضح نسب کی وجہ سے جانا جاتا تھا، جو حضرت اسماعیل علیہ السلام تک پہنچتا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ بدر الدين محمود بن أحمد بن موسى العيني (٨٥٥ هـ)۔ كتاب المقاصد النحوية في شرح شواهد شروح الألفية۔ دار السلام للطباعة والنشر والتوزيع والترجمة، القاهرة - مصر۔ ج 4۔ ص 2086۔ 2022-12-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ کتاب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: عددی نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ أحمد البدوي بن محمد۔ شرح نظم عمود النسب۔ ج 1۔ ص 412
- ↑ محمد سليمان الطيب۔ كتاب موسوعة القبائل العربية۔ دار الفكر العربي۔ ج 1۔ ص 48۔ 2024-01-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ عمارة بن عقيل۔ "فأنى امرؤ من عصبة خندفية - عمارة بن عقيل"۔ الديوان (بزبان عربی)۔ 2024-01-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-01-08
- ↑ العجاج۔ "يا دار سلمى يا اسلمي ثم اسلمي - العجاج"۔ الديوان (بزبان عربی)۔ 9 يناير 2024 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-01-08
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاريخ أرشيف=
(معاونت) - ↑ كتاب مسالك الأبصار في ممالك الأمصار۔ المجمع الثقافي، أبو ظبي۔ ج 4۔ ص 281۔ 2024-01-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا