حسین ابن علی (شریف مکہ)
حسین ابن علی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
شریف اور امیر مکہ | |||||||
1908–1924 | |||||||
پیشرو | علی عبد اللہ پاشا | ||||||
جانشین | علی بن حسین | ||||||
شاہ حجاز | |||||||
10 جون 1916 – 3 اکتوبر 1924 | |||||||
پیشرو | کوئی نہیں | ||||||
جانشین | علی بن حسین | ||||||
سلطان عرب[1] | |||||||
1916–1918 | |||||||
جانشین | کوئی نہیں | ||||||
نسل | شاہ حجاز علی بن حسین شہزادہ حسن شاہ اردن عبداللہ اول بن حسین شہزادی فاطمہ شاہ عراق و شام فیصل بن حسین شہزادی صالحہ شہزادی سارہ شہزادہ زید | ||||||
| |||||||
شاہی خاندان | الہاشمی | ||||||
والد | شریف علی بن محمد | ||||||
والدہ | شیخہ صالحہ بنت غارم[2] | ||||||
پیدائش | 1854 قسطنطنیہ، سلطنت عثمانیہ | ||||||
وفات | 4 جون 1931 عمان، امارت شرق اردن | ||||||
تدفین | شاہی مزار، اعظمیہ، عمان (شہر)، امارت شرق اردن موجودہ اردن | ||||||
مذہب | اسلام[3] |
سید حسین ابن علی ہاشمی تھے۔ یہ اہل بیت سے ہونے کی وجہ سے 1908ء میں شریف مکہ بنے۔ پہلی جنگ عظیم میں جب انگریزوں کو ترکوں کے خلاف کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو رہی تھی ایک انگریز جاسوس لارنس آف عریبیہ کے ساتھ مل کر خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر دی جس کے نتیجے کے طور پر ترکوں کو شکست ہوئی۔
حسین ابن علی نے برطانیوں اور تھامس لارنس کا ساتھ دیا اور سلطنتِ عثمانیہ کے خلاف 1915ء میں جنگ شروع کیا جس سے سارے عرب ممالک سے عثمانی تسلّط ختم ہو گیا اور پھر مشرقِ وسطی پر دونوں برطانوی اور فرانسیسی تسلط قائم ہو گئے۔ حسین بن علی نے مدینہ المنوّرہ کا عثمانی گورنر عمر فخرالدین پاشا کے خلاف مدینہ المنوّرہ پر قبضہ کرنے کے لیے دو سال محاصرہ کیا۔
اس کے دو بیٹے دونوں عراق اور اردن کے بادشاہ بنے ۔ اس کے ایک بیٹے امیر فیصل کو برطانیوں نے عراق کا اور دوسرے بیٹے کو اردن کے بادشاہ بنائے جو آج تک اردنی شاہی خاندان کا سلسلہ جاری ہے۔
1924ء میں نجد کے فرمانروا ابن سعود سے شکست کھا کر تخت سے دست بردار ہوئے۔ 1924ء سے 1931ء تک قبرص میں جلاوطن رہنے کے بعد اردن کے درالحکومت عمان میں وفات پائی۔
بیرونی روابط
[ترمیم]- عرب بغاوت
- سلطنت عثمانیہ کی تقسیم
- فرانسیسی تعہد برائے سوریہ اور لبنان
- مملکت عراق (تعہدی انتظامیہ)
- ہاشمی شاہی سلسلہ
ویکی ذخائر پر حسین ابن علی (شریف مکہ) سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Marshall Cavendish Corporation. History of World War I, Volume 1۔ Marshall Cavendish Corporation, 2002. Pp. 255
- ↑ A یمنi widow of the Bani-Shahar tribe.
- ↑ "IRAQ – Resurgence In The Shiite World – Part 8 – Jordan & The Hashemite Factors"۔ APS Diplomat Redrawing the Islamic Map۔ 2005۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2015
- 1850ء کی دہائی کی پیدائشیں
- 1854ء کی پیدائشیں
- 1931ء کی وفیات
- استنبول کی شخصیات
- انیسویں صدی کے خلفاء
- بنو حسن
- بیسویں صدی کی عرب شخصیات
- بیسویں صدی کے خلفاء
- پرچموں کے نمونہ ساز
- تاریخ سعودی عرب
- جدہ کی شخصیات
- چرکیس نژاد عثمانی شخصیات
- سلطنت عثمانیہ کی سیاست
- شریف مکہ
- عثمانی دور کی تاریخ سعودی عرب
- عثمانی سنی مسلم
- عثمانی عرب
- عثمانی عرب قوم پرست
- عرب بغاوت
- عرب سیاستدان
- علوی
- فعالیت پسند آزادی
- قسطنطنیہ کی شخصیات
- مکی شخصیات
- ہاشم خاندان
- انیسویں صدی کی عرب شخصیات
- وحدت عرب
- چرکیس نژاد کی عرب شخصیات