جنتا پریوار
مخفف | جے پی اے |
---|---|
چیئرمین | لالو پرساد یادو |
بانی | راشٹریہ جنتا دل |
تاسیس | 2015 |
نظریات | Big tent سیکولرازم Factions اشتراکیت Populism Social liberalism Regionalism Social democracy Democratic socialism |
سیاسی حیثیت | Centre to centre-left |
لوک سبھا میں نشستیں | 0 / 545 [1](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر) |
راجیہ سبھا میں نشستیں | 0 / 245 Present Members 244 |
جنتا پریوار (انگریزی: Janata Parivar) بھارت کی سیاست میں ایسے سیاسی اتحاد کو کہا جاتا ہے جو ان جماعتوں پر مشتمل ہے جو جنتا دل سے نکلی ہیں۔ جنتا پریوار میں جنتا دل اور جنتا دل (سکیولر) جیسی جماعتیں شامل ہیں۔[2][3][4]
14 اپریل 2015ء کو جنتا دل (متحدہ)، جنتا دل (سکیولر)، راشٹریہ جنتا دل، انڈین نیشنل لوک دل، سماجوادی پارٹی، سماجوادی پارٹی اور سماجوادی جنتا پارٹی (راشٹریہ) نے اعلان کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالفت کرنے کے لیے ان وہ ایک سیاسی پریوار میں ضً ہو جائیں گی۔[5][6] بہار اسمبلی انتخابات، 2015ء سے قبل یہ سیاسی اتحاد بن گیا مگر انتجابات سے ٹھیک پہلے سماجوادی پارٹی نے نشستوں کی تقسیم کو بنیاد بنا کر خود کو الگ کر لیا۔[7] اس کے بعد 26 جولائی 2017ء کو جنتا دل نے قومی جمہوری اتحاد سے خود کو الگ کر لیا۔ فی الحال راشٹریہ جنتا دل اور جنتا دل (سکیولر) متحدہ ترقی پسند اتحاد میں شامل ہیں۔
جنتا دل کی جماعتیں
[ترمیم]مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-12
{{حوالہ ویب}}
: استعمال الخط المائل أو الغليظ غير مسموح:|publisher=
(معاونت) والوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ "Janata Parivar's home base"۔ 2008-07-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-26
- ↑ "The Hindu : `Janata Parivar' to pressure Govt. to end hostage crisis"۔ hinduonnet.com۔ 2005-01-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-15
- ↑ "Sharad Yadav vows to unite Janata Parivar"۔ The Hindu[مردہ ربط]
- ↑ http://zeenews.india.com/news/india/janata-parivar-formalised-mulayam-singh-named-chief-of-new-party_1578871.html
- ↑ "6 Parties of Janata Parivar Announce Merger, Mulayam Singh Yadav to be Chief of New Party"
- ↑ "Six parties unite to form Janata Parivar; Mulayam is the new party chief"۔ 2015-08-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-15