ابوداؤد محمد صادق
ابوداؤد محمد صادق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1929ء |
وفات | 3 اکتوبر 2015ء (85–86 سال) گوجرانوالہ |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
استاذ | عبد الرشید جھنگوی |
پیشہ | غیر فکشن مصنف ، عالم |
درستی - ترمیم |
مفتی ابو داؤد محمد صادق رضوی بانئ و امیر جماعت رضائے مصطفے ٰ پاکستان۔
ولادت
[ترمیم]آپ کی ولادت رجب1350 ہجری بمطابق دسمبر 1929عیسوی کوٹلی لوہاراں سیالکوٹ میں ہوئی۔
ابتدائی۔ تعلیمی
[ترمیم]ابتدائی تعلیم کوٹلی لوہاراں شرقی میں حاصل کی۔ کچھ عرصہ بریلی میں اپنے والد کے ساتھ گئے جہاں جامعہ رضویہ منظر الاسلام کے شعبہ حفظ میں حفظ کرتے رہے سید جماعت علی شاہ رحمۃاللہ علیہ محدث علی پوری کے زیر سایہ جامعہ نقشبندیہ علی پور سیداں میں درس نظامی کی تعلیم حاصل کی جبکہ 1369ھ میں دورہ حدیث شریف محدث اعظم پاکستان کے پاس فیصل آباد میں کیا۔ جبکہ محدث اعظم پاکستان کے خلیفہ اول ہونے کا شرف بھی رکھتے ہیں ‘ مفتی اعظم مصطفیٰ رضا خان بریلوی اور بہت سارے مشائخ سے سند خلافت حاصل کی۔ محمد عبد الرشید جھنگوی سے بھی استفادہ علم کیا تحریک پاکستان‘ تحریک ختم نبوت اور تحریک نظام مصطفےٰ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم میں انھوں نے بھرپور کردار حاصل کیا اور جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کی پاداش میں قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ 1970 ءمیں انھوں نے جمیعت علمائے پاکستان کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کا انتخاب بھی لڑا۔ آپ نے گوجرانوالہ میں دارالعلوم سراج العلوم گوجرنوالہ قائم کیا جہاں 29 ذیقعد 1370ھ سے 13 اکتوبر 2015ء مسلسل 66 سال خدمت دین کا فریضہ انجام دیا۔ آپ سینکڑوں مساجد اور مدارس کی سرپرستی کر تے رہے۔
القابات و خطابت
[ترمیم]عاشق مصطفیٰ' فدائے غوث الوری' مقتدائے اهلسنت' شیخ طریقت' استاذالعلماء' پیکر صدق و صفا' مرد حق آگاه' فخر ملت اسلامیه' حامئ سنت' ماحئ بدعت' واقف رموز حقیقت' آفتاب قادریت' جبل استقامت' فخر رضویت' یادگار اسلاف' برکت الزمان' سراپا تقوی و اخلاق مفتی اعظم پاکستان' صادق الاقوال والاحوال' مخزن محاسن الاخلاق' عالم با عمل' محافظ مذهب امام اعظم' قاسم فیضان داتا گنج بخش' داعئ مسلک قادری و مجددی' پاسبان مسلک امام احمد رضا' مظهر حجت الاسلام' خلیفهء مجاز مفتی اعظم عالم اسلام' خلیفهء اول و نائب محدث اعظم پاکستان' خلیفهء خاص حضور قطب مدینه' فیض یافته حضور امیر ملت محدث علی پوری' ولئ کامل' پروردئه نگاه فقیه اعظم محدث کوٹل��ی' نباض قوم' فضیلت الشیخ' حضرت العلام الحاج المفتی پیر ابوداؤد محمد صادق قادری رضوی صاحب بانئ و امیر جماعت رضائے مصطفیٰ پاکستان-[1]
انتقال
[ترمیم]18 ذی الحج 1436ھ بمطابق3اکتوبر 2015ء بروز ہفتہ گوجرانوالہ میں انتقال کر گئے پسماندگان میں بیوہ اور دو صاحبزادگان الحاج محمد داﺅد رضوی اور صاحبزادہ محمد رﺅف رضوی کے علاوہ سینکڑوں مرید سوگوار چھوڑے ہیں۔[2]
تصنیفات
[ترمیم]آپ نے 58 سال پہلے ہفت روزہ رضائے مصطفےٰ کا اجرا کیا جو بعد میں ماہنامہ ہو گیا اس کے علاوہ بہت سی کتب و رسائل تصنیف کیے
- نورانی حقائق
- شان محمدی
- رحمت خدا وندی
- یا رسول اللہ کہنے کا ثبوت
- مسئلہ نور
- تحفہ معراج
- یادگار خلیل و ذبیح
- حدیث نو ر اور نور مجسم ہونے کا بیان
- مسلک سیدنا صدیق اکبر
- روحانی حقائق
- اسلامی تعلیمات
- فیضان الحرمین
- نماز نبوی
- نغمات رضا
- انوار عقیدت
- بہار عقیدت
- غازی محمد عامر چیمہ شہید
- تحفۃ النساء
- اعلیحضرت کی شخصیت کا بیان
- خطرہ کی گھنٹی
- خطرہ کا سائرن
- مقام والدین
- آداب مرشد
- تاریخی حقائق[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Hubbe Ahmed SallAllaho Alaihi Wasallam by Naib Muhaddis e Azam Pakistan Mufti Muhammad Sadiq Qadri Rizvi - Video Dailymotion
- ↑ Monthly Raza-E-Mustafa Pak: Introduction Of Qibla Abu Dawood Muhammad Sadiq
- ↑ خطبات محدث اعظم صفحہ 79 ادارہ رضائے مصطفے ٰ گوجرانوالہ