صدر روس
روس کے صدر (روسی: Президент Российской Федерации) روسی وفاق کے ریاستی سربراہ اور ملک کے اعلیٰ ترین عہدے دار ہیں۔ صدر کو روس کے آئین کے تحت وسیع اختیارات حاصل ہیں، جن میں حکومت کی نگرانی، قانون سازی کی منظوری، اور بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق شامل ہیں۔ روس کے صدر ملک کی داخلی و خارجی پالیسیوں کا اہم مرکز ہیں اور مسلح افواج کے سپریم کمانڈر بھی ہیں۔[5]
President the Russian Federation
Президент Российской Федерации | |
---|---|
Presidential emblem | |
خطاب | صدر جمہوریہ (informal) Comrade Supreme Commander (military) عزت مآب[1] (diplomatic) |
قسم | صدر جمہوریہ |
حیثیت | سربراہ ریاست کمانڈر ان چیف |
رکن | |
رہائش |
|
نشست | Kremlin Senate |
تقرر کُننِدہ | Direct popular vote |
مدت عہدہ | Six years |
قیام بذریعہ | روس کا آئین |
پیشرو | President of the Soviet Union |
تشکیل |
|
اولین حامل | بورس یلسن |
نائب | Prime Minister |
تنخواہ | 8900000روسی روبل or US$خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔ per annum اندازاً۔ [4] |
ویب سائٹ | президент.рф (in Russian) eng.kremlin.ru (in English) |
عہدے کا قیام
ترمیمروس کے صدر کا عہدہ 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد قائم ہوا۔ بورس یلسن پہلے صدر تھے، جنہوں نے سوویت نظام کے خاتمے اور روسی فیڈریشن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ 1993ء میں روس کا نیا آئین منظور ہوا، جس نے صدر کے اختیارات کو متعین کیا۔[6]
انتخاب کا عمل
ترمیمروس کے صدر کا انتخاب عوام کے براہ راست ووٹوں سے ہوتا ہے۔ صدر کی مدت صدارت چھ سال ہوتی ہے، اور وہ مسلسل دو مدتوں تک عہدے پر رہ سکتے ہیں۔ تاہم، آئینی ترامیم کے ذریعے اس حد میں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت موجودہ صدر ولادیمیر پیوٹن 2024ء کے بعد بھی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔[7]
اختیارات اور فرائض
ترمیمروس کے صدر کے اختیارات میں حکومت کی تشکیل، وزیراعظم کی تقرری، قوانین پر دستخط کرنا، پارلیمان کو تحلیل کرنا، اور قومی سلامتی کی پالیسیوں کی نگرانی شامل ہے۔ صدر کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور مسلح افواج کو متحرک کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔[8] صدر کی حکومت میں پارلیمان اور عدلیہ کے ساتھ اختیارات کی تقسیم کا تصور موجود ہے، تاہم عملی طور پر صدر کا اثر و رسوخ غالب رہتا ہے۔[9]
اہم صدور
ترمیمروس کے صدور میں بورس یلسن، ولادیمیر پیوٹن اور دمتری میدویدیف شامل ہیں۔ ولادیمیر پیوٹن، جو پہلی بار 2000ء میں صدر بنے، روس کے سب سے نمایاں اور بااثر صدور میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان کے دور میں روس نے داخلی استحکام اور بین الاقوامی سطح پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔[10]
موجودہ صدر
ترمیمروس کے موجودہ صدر ولادیمیر پیوٹن ہیں، جو 2000ء سے مختلف ادوار میں اس عہدے پر فائز ہیں۔ ان کی قیادت میں روس نے معیشت، دفاع، اور خارجہ پالیسی کے میدان میں نمایاں ترقی کی ہے۔[11] پیوٹن کے دور حکومت میں آئینی ترامیم کے ذریعے ان کے اختیارات میں اضافہ ہوا ہے اور ان کی مدت صدارت کو طول دیا گیا ہے۔[12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ United Nations Heads of State Heads of Government Ministers for Foreign Affairs Protocol and Liaison Service
- ↑ RSFSR Law "On President of the Russian SFSR
- ↑ RSFSR Law on amendments to the Constitution of the RSFSR
- ↑ "Here are the salaries of 13 major world leaders"۔ 2018-09-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-08
- ↑ https://www.constituteproject.org/constitution/Russia_1993.pdf
- ↑ https://www.britannica.com/topic/president-of-Russia
- ↑ https://www.reuters.com/article/russia-election-presidency-term-idUSKCN1VX1AE
- ↑ https://www.cfr.org/russia-presidency-powers
- ↑ https://www.dw.com/en/how-much-power-does-the-russian-president-have/a-54894796
- ↑ https://www.theguardian.com/world/2020/aug/13/russian-presidents-from-yeltsin-to-putin-key-moments
- ↑ https://www.bbc.com/news/world-europe-17839672
- ↑ https://www.aljazeera.com/news/2020/7/1/russia-constitutional-reform-allows-putin-to-rule-until-2036
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر صدر روس سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |