دیپیکا پلیکل کارتیک
دیپیکا پلیکل کارتیک (قبل از شادی: پلیکل؛ پیدائش: 21 ستمبر، 1991ء) ایک بھارتی اسکواش کھلاڑی ہے۔ وہ پہلی بھارتی ہے جس کو خواتین کے اسکواش کی سرکاری عالمی رینکنگ کی سب سے اعلٰی دس مقامات میں جگہ ملی۔
دیپیکا پلیکل کارتیک | |
---|---|
شخصی معلومات | |
پیدائش | 21 ستمبر 1991ء (33 سال) چنئی |
شہریت | بھارت |
شوہر | دنیش کارتیک (2015–) |
والدہ | سوسان اتیچیریا |
مادر علمی | ایتھیراج کالج برائے خواتین |
عملی زندگی | |
شرکت | ایشیائی کھیل 2010ء ایشیائی کھیل 2014ء دولت مشترکہ کھیل، 2018ء دولت مشترکہ کھیل، 2010ء دولت مشترکہ کھیل، 2014ء ایشیائی کھیل2018ء [1] |
پیشہ | اسکواش کھلاڑی [2] |
کھیل | اسکوائش [2] |
کھیل کا ملک | بھارت |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
دیپیکا کو شہرت اس وقت ملی جب وہ تین وِیسپا دورے کے چار خطابات جیت کر کریئر میں اونچائی پاتے ہوئے 13 ویں مقام پر پہنچی۔ وہ اعلٰی ترین دس مقامات میں اپنی جگہ دسمبر 2012ء میں بنا پائی ہے۔[3]
ابتدائی زندگی
ترمیمدیپیکا پلیکل چینائی میں ایک ملیالی خاندان میں پیدا ہوئی۔[4] وہ سنجیو اور سوسان اتیچیریا کی بیٹی ہے، جو دونوں سیرین کرسچن ہیں اور اصالتًا کیرلا کے رہنے والے ہیں۔[5][6] اس کی ماں بھارتی خواتین کی کرکٹ ٹیم کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیل چکی ہے۔ [7][8] وہ اپنا پہلا بین الاقوامی مقابلہ لندن میں کھیل چکی ہے جب وہ چھٹی جماعت میں تھی۔ اس کے علاوہ وہ یورپی جونیر اسکواش کرکٹ کے کئی ٹورنمنٹ جیت چکی ہے۔[حوالہ درکار]
پیشہ ورانہ کریئر
ترمیمدیپیکا پلیکل ایک پیشہ ور 2006ء میں بن گئی،[9] مگر اس کا کریئر شروع شروع میں اتار چڑاؤ سے بھرا تھا۔ وہ زیادہ مستحکم اور جیت کی جانب زیادہ مائل 2011ء میں ہوئی اپنی مصر کی مختصر تربیت کے بعد ہوئی۔[9]
اہم مقابلے سے لاعلمی کی بنا پر عدم شرکت
ترمیمہندوستانی ویمن اسکوائش کھلاڑی دیپیکا پلیکل 2014ء میں کینیڈا میں ہونے والی ورلڈ ٹیم چمپین شپ میں حصہ نہیں لیے سکی کیونکہ وہ اس ٹورنمنٹ کے بارے میں لاعلم تھی۔ کامن ویلتھ گیمس میں گولڈ میڈل جیتنے والی ڈبلز جوڑی جوشنا چنپا اور دیپیکا پر مشتمل تھی۔ دیپیکا کی غیر موجودگی سے ٹیم کمزور ہوپڑ گئی۔ تاہم دونوں سرکردہ اتھیلیٹس ورلڈ چمپین شپ میں شامل رہیں جو 12 تا 20 دسمبر 2014ء کے درمیان قاہرہ (مصر) میں منعقد ہوا۔[10]
دوحہ میں کھیل
ترمیماسی سال دوحہ میں دیپیکا کو اس کے مصری حریف یثرب عادل نے کھیل کے 26 ویں منٹ میں 7-11، 7-11، 5-11 سے شکست دے دی۔[11]
2014ء میں دیپیکا کا مجموعی موقف
ترمیمکھیل کو بدعنوانوں سے پاک رکھنے کے بارے میں خیالات
ترمیمدیپیکا پلیکل نے مطالبہ کیا ہے کہ اس سے پہلے کہ بھارت کھیل کا ایک طاقتور ملک بن جائے، کھیلوں کو بدعنوانیوں سے پاک کیا جانا چاہیے۔ بحیثیت کھلاڑی وہ سمجھتی ہے کہ یہ ضروری ہے کہ ملک میں اسپورٹس کو بدعنوانیوں سے پاک کیا جائے اور اسپورٹس فیڈریشن میں کھلاڑیوں کی موجودگی ضروری ہے جس کے ذریعے ہی وہ کھلاڑیوں کے ذہن کو پڑھ سکے گا۔ دفترشاہی سے پریشانی کے بارے میں اس کی رائے یہ تھی کہ حکومت کے مالی تعاون کو حاصل کرنے کا آسان طریقہ کار ہونا چاہیے۔[14]
سماجی سرگرمیوں سے وابستگی
ترمیمدیپیکا سوچھ بھارت ابھیان اور اسی طرح کئی سماجی کاموں سے جڑی ہے۔ [15]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://indianexpress.com/article/sports/asian-games/asian-games-2018-squash-medals-results-5324423/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
- ^ ا ب اسکوائش انفو کھلاڑی آئی ڈی: https://www.squashinfo.com/player/953 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2022
- ↑ "Dipika Pallikal is first Indian to break into top 10"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 1 January 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2017
- ↑ "Local Sports News – Malayalee Dipika Pallikal wins in straight games to net sixth WSA title (Picture Album)"۔ Ukmalayalee.com۔ 21 September 1991۔ 03 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2013
- ↑ "Manorama Online – Home"۔ ManoramaOnline۔ 06 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2017
- ↑ "Dipika Pallikal, the hot girl of Indian squash"۔ Indiatvnews.com۔ 21 September 1991۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2013
- ↑ India / Players / Susan Itticheria – ESPNcricinfo. Retrieved 2 November 2015.
- ↑ Abishek Mukherjee (20 August 2015). "Susan Itticheria-Dinesh Karthik and other cricket in-laws" – Cricket Country. Retrieved 2 November 2015.
- ^ ا ب "Pallikal wins three WISPA titles"۔ jagran.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2017
- ↑ اسکوائش کی سرکردہ کھلاڑی دیپیکا مجوزہ چمپین شپ سے لاعلم[مردہ ربط]
- ↑ جوشنا کے ہاتھوں عالمی نمبر ایک مصری حریف کو شکست قطر کلاسک اسکوائش
- ↑ "2014ء میں کھیل کا میدان کون جیتا، کون ہارا؟"۔ 19 اپریل 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اپریل 2017
- ↑ اسکواش میں ہندوستان کی تاریخ ساز کامیابی، دیپیکا کو برونز میڈل[مردہ ربط]
- ↑ اسپورٹس کو بدعنوانیوں سے پاک کیا جائے : دیپیکا[مردہ ربط]
- ↑ ثانیہ مرزا نے سوچھ بھارت ابھیان میں حصہ لیا[مردہ ربط]